• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تارکین وطن کو واپس بھیج دیا جائے گا، اٹلی کا انتباہ

روم (نیوز ڈیسک) اٹلی نے یورپی یونین سے ایسے یورپی ممالک تلاش کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو بحیرہ روم میں موجود ایک جہاز میں سوار177تارکین وطن کو پناہ دینے پر رضامند ہوں۔ یہ کشتی مالٹا اور اٹلی کی سمندری حدود کے قریب ہی موجود ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے کہا ہے کہ روم حکومت نے یورپی کمیشن کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے یورپی ممالک تلاش کیے جائیں جو بحیرہ روم میں موجود ان تارکین وطن کو پناہ دینے کے حوالے سے رضامند ہوں۔ مالٹا نے اس کشتی کو لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی ہے، جبکہ روم حکومت بھی یہ نہیں چاہتی کہ یہ تارکین وطن اٹلی آجائیں۔ سالوینی نے ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی کمیشن نے اس حوالے سے کوئی فوری ایکشن نہ لیا تو وہ ان تارکین وطن کو واپس لیبیا روانہ کردیں گے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ان تارکین وطن کو واپس لیبیا روانہ کرنا دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔ مالٹا کے وزیر خارجہ نے تجویز پیش کی ہے کہ ڈیچوتی نامی اس جہاز میں موجود ان تارکین وطن کو اطالوی جزیرے لامپے ڈوسا میں پناہ دی جائے۔ ڈیچوتی دراصل یورپی یونین کی قیادت میں فرونیکس ریسکیو مشن کے تحت فعال ہے۔ اس نے بحیرہ روم میں کارروائی کرتے ہوئے16اگست کو177تارکین وطن کو بچایا تھا۔ امدادی جہاز حالیہ مہینوں کے دوران بحیرہ روم سے سیکڑوں تارکین وطن کو بچاچکے ہیں۔ پہلے بھی مالٹا اور اٹلی نے ایسے امدادی جہازوں کو اپنے ساحلوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی تھی، تاہم تب سپین نے ان کشتیوں کو قبول کرلیا تھا۔
تازہ ترین