• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلچرل ڈپلومیسی کے ذریعے پاکستان کے امیج کو بہتر بنایاجاسکتاہے، استاد رفاقت


پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ کلاسیکل گلوکار استاد رفاقت علی خاں نے کہا ہے کہ ’کلچرل ڈپلومیسی کے ذریعے بیرونی دنیا میں پاکستان کے سافٹ امیج کا بہتر بنایاجاسکتا ہے اور پاکستان کے بارے میں منفی تاثر کو دور کیا جاسکتاہے۔‘ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ناروے کے دورے میں نمائندہ ’جنگ ‘سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

رفاقت علی خاں نے ناروے میں اپنے قیام کے دوران دارالحکومت اوسلو کے سالانہ ملٹی کلچرل فیسٹیول میں اپنے نوجوان فرزند بخت علی خاں کے ہمراہ فن گلوکاری کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر انھوں نے روایتی قوالی اور پاکستان کے مشہور روایتی گانے جدید دھنوں کے ساتھ پیش کئے۔ ان کی قوالی ’’سخی لال قلندر مست مست‘‘ پر گورے بھی جھومتے رہے۔

اس کے علاوہ انھوں نے ’میرے رشک قمر۔۔‘بھی گایا جو لوگوں کی خصوصی دلچسپی کا باعث بنا۔ اوسلو میں انھوں نے نوبل پیس سنٹر گاکر داد وصول کی اور بالی ووڈ براس بینڈ انگلینڈ گروپ کے ساتھ مل کر مشرقی اور مغربی دھنوں پر مشتمل فیوژن پیش کیا۔

رفاقت علی خاں نے کہا کہ جب وہ یورپ میں پرفارم کررہے ہوتے ہیں تو وہ پاکستان کی ثقافتی نمائندگی کررہے ہوتے ہیں۔ جب لوگ پاکستانی فنکار کا فن دیکھتے ہیں تو ان کے دل میں پاکستان کے بارے میں نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے۔

استاد رفاقت علی خاں نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی نئی حکومت فن اور فنکار کیحوصلہ افزائی کرے گی اور کلچرل ڈپلومیسی کو بروئے کار لاکر ملک کا نام روشن کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آرٹسٹ ملک کا سرمایہ ہیں اور جب وہ بیرون ملک جاتے ہیں تو وہ اپنے ملک کی سفارتکاری کررہے ہوتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے گلہ کرتے ہوئے کہاکہ دیگر ممالک میں پاکستان کے سفارتخانے فنکاروں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔ یہ فنکار پاکستان کا امیج بہتر بنانے کے لیے وہ کام کررہے ہوتے ہیں جو سفارتخانوں کو کرنا چاہیے۔

دریں اثناء یورپ میں مقیم ممتازپاکستانی نژاد ثقافتی شخصیت شاہ رخ سہیل نے استاد رفاقت علی خاں سے ملاقات کی اور اوسلو کے میلے کے دوران ان کی اچھی پرفارمنس کو سراہا۔

ملاقات میں رفاقت علی خان کے فرزند بخت علی خاں اور نارویجن پاکستانی سماجی شخصیت ندیم رشید بھی موجود تھے۔

شاہ رخ سہیل نے کہاکہ کسی بھی ملک کے فنکار اس ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ پاکستان کی نئی حکومت فن کو فروغ دینے اور فنکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کرے۔

تازہ ترین