• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مشہور زمانہ گانا ’میرا جوتا ہے جاپانی یہ پتلون انگلستانی‘ کے گائیک مکیش کمارکو مداحوں سے جدا ہوئے 42 سال گزر گئے لیکن ان کی یاد اور ان کے گانے آج بھی لوگوں کے یاد ہیں۔

بالی وڈ میں اپنی مدھر آواز سے ہر ایک کو متاثر کرنے والے معروف پلے بیک سنگر مکیش کمار کا پورا نام مکیش چند ماتھر تھا وہ 22 جولائی 1923ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔مکیش کی آواز کو پہلی بار ان کے قریبی عزیز نے سنا تو انہیں مزید تربیت کے لیےممبئی روانہ کر دیا۔

مکیش نے موسیقار نوشاد کے ساتھ مل کر اپنا انداز گائیکی متعارف کرایا، جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اس عظیم گلوکار نے فلم انداز کے گانوں سے فلم ا نڈسٹری میں کھل بھلی مچا دی۔

مکیش کے گائے ہوئے زیادہ تر سپر ہٹ گانے راج کپور پر فلمائے گئے۔انکی انہی گراں قدر خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں 1974ء میں بہترین پلے بیک سنگر کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا ۔مکیش نے اپنے طویل فلمی کیریئر میں 1300 گانے گائے۔

یہ عظیم گائیک 27 اگست 1976ء کو امریکی ریاست مشی گن میں دل کا دورہ پڑنے سے دار فانی سے کوچ کر گئے۔

مکیش کی آواز میں بالی ووڈ کو کئی یادگار گیت ملے جس میں بول رادھا بول ،سنگم ہوگا کہ نہیں، ساون کا مہینہ پون کرے سور ، جانے کہاں گئے وہ دن ،میرا جوتا ہے جاپانی یہ پتلون انگلستانی، زباںپہ درد بھری داستاں چلی آ،جیسے گیت شامل ہیں۔

مکیش وہ گلوکار ہیں جن کی دو نسلوں نے شوبز انڈسٹری میں ان کا نام روشن کیاپہلے ان کے بیٹے نتن مکیش نے گلوکاری کے شعبے میں قدم رکھا اور اس کے بعد ان کے پوتے نیل نتن مکیش بھی اداکاری کے شعبے سے وابستہ ہوئے اور چند فلموں میں اداکاری بھی کی۔

مکیش نے کیریئر کے آغاز میں کئی اداکاروں کے لیے گیت گائے لیکن ان کی آواز اداکار راج کپور پر خوب جچتی تھی اس لیے انہوں نے تسلسل کے ساتھ ان کے لیے گیت گانے کا آغاز کیا اور کئی فلمیں صرف اس لیے کامیاب ہوئیں کہ اس میں مکیش کی آواز کو خوبصورت انداز میں استعمال کیا گیا تھا۔

مکیش کمار نے بالی ووڈ انڈسٹری کے لیے گلوکاری کے شعبے میں جو خدمات انجام دیں ان کو کسی صورت بھلایا نہیں جا سکے گا۔

تازہ ترین
تازہ ترین