• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف اپنی سیاسی جدوجہد اور انتخابی مہم کے دوران ملک میں سادگی کے فروغ اور وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے جو وعدے کرتی رہی ہے، یہ امر خوش آئند ہے کہ برسراقتدار آنے کے فوراً بعد ان وعدوں کی تکمیل کے لئے عملی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔ایوان وزیر اعظم اور گورنر ہاؤسوں کو تعلیم و تدریس اور عوامی مفاد کے دیگر مقاصد کیلئے استعمال کرنے اور وزیر اعظم سمیت تمام اعلیٰ ریاستی و حکومتی شخصیات کے لیے فضائی سفر فرسٹ کے بجائے کلب کلاس میں کرنے جیسے فیصلوں کے بعد اب اس سمت میں ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے ملک کے ہوائی اڈوں پر بااثر شخصیات کو ایف آئی اے کی جانب سے وی آئی پی پروٹوکول فراہم کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔وزارت داخلہ نے متعلقہ تحقیقاتی اداروں کواس پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ حکومتوں نے بھی ایئرپورٹوں پر پروٹوکول کی فراہمی پر پابندی عائد کی تھی تاہم یہ اعلانات محض دعوے ثابت ہوئے۔ تاہم موجودہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ’ ’ہم فیصلے پر بھرپور عملدرآمد یقینی بنائیں گے اور تمام مسافروں کو بلاامیتاز یکساں سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔‘‘ اس ضمن میں انہوں نے بتایا کہ ’ایئرپورٹ پر بااثر افراد کو وی آئی پی پروٹوکول کے باعث دیگر مسافروں کی طرح قطارمیں کھڑانہیں ہونا پڑتا اور وہ ایف آئی اے افسران کی مدد سے تمام امور ترجیحی طور پر نمٹا لیتے ہیں‘لیکن اب ایف آئی اے کو ہدایت کردی گئی ہے کہ پورے ملک میں کسی سیاستداںیا سرکاری افسر کو پروٹوکول فراہم نہیں کیا جائے گا ۔ ایئرپورٹ پر امیگر یشن کاؤنٹر کی نگرانی کی جائے گی اور اگر کسی بااثر شخصیت کو خصوصی پروٹوکول فراہم کیا گیا تو شفٹ پر موجود امیگریشن اسٹاف اور افسران کو فوری طور پر معطل کردیا جائے گا۔ بلاشبہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے تاہم اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ نیواسلام آباد ایئرپورٹ کی طرح ملک کے تمام ہوائی اڈوںسے وی آئی پی لاؤنج ختم کردیے جائیں تاکہ ماضی کی طرح پروٹوکول کے خاتمے کا یہ فیصلہ پادر ہوا ثابت نہ ہو۔

تازہ ترین