• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پر وزیرِاعظم عمران خان کی کفایت شعاری کے چرچے ہیں لیکن وزیرِاعظم کے ایوان وزیراعظم سے بنی گالہ تک ہیلی کاپٹر پر سفر موضوع بحث ہے۔

عمران خان وزیراعظم منتخب ہونے سے پہلے اپنی سیاسی اور انتخابی سرگرمیوں کیلئے متعدد بار ہیلی کاپٹر استعمال کرچکے ہیں ، کے پی کے میں سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر انہیں تحقیقات کا بھی سامنا ہے، اس وقت بھی ان کے ہیلی کاپٹر کا سفراس وقت پاکستانیوں کا موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کا سفر وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کا استحقاق ہے تو کوئی یہ کہتا نظر آتا ہے کہ سادگی اپنانے کے اعلانات کے بعد ایسا عمل مناسب نہیں۔وفاقی وزیرِاطلاعات فواد چوہدری نے گذشتہ روز یہ کہہ کر ہیلی کاپٹر کے استعمال کا دفاع کیا تھا کہ 'ہیلی کاپٹر کا خرچ 50 سے 55 روپے فی کلومیٹر ہے۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہتے ہیں یاتو سڑکیں بند ہوں گی، لوگ خوار ہوں گے، پچاس پچاس سیکیورٹی گاڑیاں ساتھ ہوں گی یا پھر لوگوں کی آسانی کےلیے وزیراعظم ہیلی کاپٹر کا سفر کریں۔

فواد چوہدری کے اس بیان پر کسی نے یقین بھی کرلیا ہو لیکن ایوان وزیراعظم سے بنی گالا کے سفر سے متعلق کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔دونوں کے درمیان فاصلہ 15 کلومیٹر ہے ، ہیلی کاپٹرکے اڑ کر آنے جانے سے سفر تیس کلومیٹر ہوگیا ۔ ہوابازی کی زبان میں یہ فاصلہ 8 ناٹیکل میل بنتا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان جو سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کر رہے ہیں وہ دو انجن والا 15 نشستوں والا آگسٹا ویسٹ لینڈ 139 ہیلی کاپٹر ہےجس کا آٹھ ناٹیکل میل کا خرچ 104 ڈالر بنتا ہے جو پاکستانی روپوں میں 12800 روپے سے زیادہ بنتا ہے۔

عملے، فضائی حدود کے استعمال اور دو طرفہ سفر کے اخراجات شامل کیے جائیں تو مزید اضافہ ہو جائے گا۔

اگر اس فضائی سفر کی عوامی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اس کا ایک یہ فائدہ تو ضرور ہے کہ زمین پر ہونے والی وی آئی پی موومنٹ نہیں ہوتی اور جس کا فائدہ عوام کو ہوتا ہےلیکن عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف کفایت شعاری کا پرچار اور دوسری طرف ہیلی کاپٹر کی اتنی آنیاں جانیاں۔

سوشل میڈیا صارفین کے ہیلی کاپٹر پر دلچسپ ٹوئٹ

ایک صاحب نے لکھا کہ وہ ایک مہم کا آغاز کر رہے ہیں جس میں ہم تمام  دوست مل کر فنڈز جمع کریں گے اور اس سے ہیلی کاپٹر خریدیں گے، 55 روپے کا خرچہ برا نہیں ہے۔


ایک اور صاحب نے رکشہ کی تصویر شیئر کی  جو  ہیلی کاپٹر کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔


ایک صاحب نے لکھا ’ضرورت ہے ہزاروں ایسے اڑن کھٹولوں المعروف بنی گالوی ہیلی کاپٹروں کی جو ۵۵ روپے فی کلومیٹر چلتے ہیں ۔ ان کو مانسہرہ سے ایبٹ آباد اور حویلیاں کے درمیان چلایا جائے گا تاکہ لاکھوں شہریوں کو ٹریفک جام سے بچا کر نئے پاکستان میں عوام اور حکمرانوں کا فرق ختم کیا جا سکے‘.


ایک صاحب نے مختلف دلچسپ تصویریں شیئر کیں اور لکھا نیا پاکستان، 55 روپے فی کلو میٹر۔



تازہ ترین