• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: ایک شخص اذان سے پہلے صلوٰۃ وسلام پڑھنے کو گناہ قرار دے رہاہے ،اس بارے میں کیا حکم ہے؟(سردارریاض احمد عباسی ، آزادکشمیر )

جواب: حدیث پاک میں ہے :ترجمہ:’’حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں :رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب مؤذن کو اذان دیتے ہوئے سنو تو جیسے کلمات وہ کہتا ہے ،ویسے ہی کہو (یعنی کلمات ِ اذان کو دہراؤ)،پھر تم مجھ پر درود پڑھو ،کیونکہ جو شخص مجھ پر ایک بار درود پڑھے گا، ا للہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا ،پھر میرے لیے جنت میں مقام وسیلہ(نمایاں مقام)کی دعا کرو ،کیونکہ یہ جنت میں ایک ایسا مقام ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے صرف ایک (خاص) بندے کو عطا فرمائے گا اور مجھے یقین ہے کہ وہ ایک بندہ میں ہی ہوں ،تو جو (مومن ) میرے لئے مقام وسیلہ کی دعا مانگے گا، اس کی شفاعت مجھ پر لازم ہے،(صحیح مسلم : 384) ‘‘۔اس حدیث مبارک کی رو سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب مؤذن اذان دے رہاہو تو دوکلمات کے درمیان جو وہ سکتہ کرتاہے، اس میں ان کلمات کو دہراؤ اور اذان کے اختتام پر مجھ پر درود بھیجو ،کیونکہ جو مجھ پر درود بھیجے ، اللہ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتاہے ،پھر وہ اللہ تعالیٰ سے میرے لیے مقامِ وسیلہ (جنت میں ایک نمایاں مقام جو آپ ﷺ کے لیے خاص ہے) کی دعاکرے ،اس کی شفاعت مجھ پر لازم ہے،(صحیح مسلم : 384)‘‘۔پس اتّبا ع سنّت کا تقاضا یہ ہے کہ اذان کے بعد درود شریف پڑھے ،لیکن اذان سے پہلے درود شریف پڑھنے کی ممانعت نہیں ہے ، درود شریف کسی وقت بھی پڑھا جاسکتاہے ۔لہٰذا جو شخص اذان سے پہلے درود شریف پڑھنے کو گناہ کبیرہ یا بدعت قراردے ،یہ اپنی طرف سے شریعت وضع کرنے کے مترادف ہے، ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ سے توبہ کرنی چاہیے ۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheem@janggroup.com.pk

تازہ ترین
تازہ ترین