• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماں کی تربیت اور ملٹری کالج میں تعلیم کے حصول نے عظیم سپاہی بنادیا

طارق مجید کھوکھر، جہلم

میجر محمد اکرم شہیدنے محنت دیانت اور شجاعت سے ملک کی حفاظت کرنے کے لئے اپنی جان کا نذرانہ دے کر بہادری کا ثبوت دیا۔اور ملک کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر حاصل کیا۔آج 6 ستمبر کو یوم دفاع انتہائی احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔جبکہ غازیوں اور شہیدوں کے ضلع جہلم جس کے مجاہدوں نے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ اس طرح پیش کیا۔کہ ان کی سرفروشانہ جدوجہدکے باعث وہ نشان حیدر کے عظیم اعزاز سے سرفراز ہوئے۔ان عظیم شہدا میں ایک نام میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کا ہے۔اور اسی شہید کی یادگار پر49ایف ایف رجمنٹ کا چاک وچوبند دستہ سلامی دے کر میجر جنرل سلیمان فیاض غنی گیرثرن کمانڈر پھولوں کی چادر چڑھا کر ان کی جرات کو خراج تحسین پیش کریں گئے۔ 

صلہ شہید کیا ہے تب و تاب جاودانہ‘‘ کیونکہ میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر نے بغیر کسی دنیاوی سہارے کے اپنی محنت اور دیانت سے اور اللہ تعالیٰ کی مدد سے اپنا مقام پیدا کیا۔کیونکہ کچھ پکے کچھ کچے مکان میں پنجاب رجمنٹ کا بہادر سپوت ملک سخی محمد کے گھرپیدا ہوا۔ جبکہ دلیری اور بہادری اسے ورثہ میں ملی کیونکہ اس بہادری میں ماں کی مامتا کا پیار اور بہترین تربیت شامل تھی ۔ بلکہ میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کی زیادہ تربیت ماں کے ساتھ ساتھ ملٹری کالج میں تعلیم کا حصول تھا۔جسے انہوں نے اس طرح نبھایا۔کہ جس طرح با ہمت انسان مایوسی کو چھوڑ کر کامیابی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے ۔میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر شریف النفس انسان ہونے کے ساتھ ساتھ معاف اور درگزر کرنے والا مجاہد تھا۔میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر 1948میں ملٹری کالج داخل ہوئے اور انہیں کالج کا 1811نمبر اوربے بی ہاوس ملا جو اب شیر شاہ ہاوس کہلاتا ہے اس وقت کالج کے کمانڈنٹ فیاض حسین زیدی تھے۔ملٹری کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد میجر محمد اکرم 14پنجاب رجمنٹ میںبوائز کمپنی میں گئے کیونکہ یہ ان کے والد سخی محمد کی رجمنٹ تھی جبکہ یہ یونٹ 8پنجاب بنائی گی جو کہ ان کی ابائی یونٹ ہے وہ اسی یونٹ سے کمیشن حاصل کرکے افسر بنے میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کے دو بھائی حافظ قرآن ہیں جب مشرقی پاکستان اب بنگلہ دیش کے ساتھ ہمارے سفارتی تعلقات درست ہوئے تو میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کے والدین اور لواحقین نے چیف آف آرمی سٹاف اور صدر پاکستان کو درخواست کی کہ ہمارے بیٹے میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کی نعش پاکستان میں لائی جائے جبکہ اس جنگ میں اتنے مسلمان افیسرز اور جوان شہید ہو چکے تھے کہ حکومت کے لئے ایسا کرنا ناممکن تھا۔جس پر چیف آف آرمی سٹاف کے احکامات پر ان کی یادگار بنانے کا فیصلہ ہوا ۔ میجر جنرل مشتاق احمد نے جہلم شہر کے دل میں ایک جگہ دیکھ کر اس کی منظوری حاصل کر کے یادگار کا سنگ بنیاد رکھا۔جبکہ اسی تعمیر میں اس وقت ڈپٹی کمشنر جہلم حال وفاقی سیکرٹری تعلیم ارشد مرزا، اس وقت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل حال ایڈیشنل سیکرٹری وزرات کامرس کیپٹن (ر) جاوید اکبر بھٹی نے اس وقت کے گیریژن کمانڈر میجر جنرل مشتاق احمد نے اس یادگار کے لیے محکمہ ریلوے سے بارہ کنال جگہ حاصل کر کے یہاں اس یادگار کی تعمیر کے لیے افتتاح کیا جس پر دن رات کام ہوا اور جب یہ یادگار مکمل ہوئی تو گیریژن کمانڈر میجر جنرل تاج الحق نے نہ صرف اس یادگار کا افتتاح کیا بلکہ یہاں پر ایک لایبریری بھی قائم کی گئی جس کے لیے ،میجر جنرل تاج الحق نے اپنی جیب سے 25ہز ار روپے کی کتب فراہم کیں جبکہ پاکستان تمباکو کمپنی نے اس لائبریری میں کمپیوٹر فراہم کیے اس یاد گار کی تعمیر سے آج نوجوان نسل ایک ایسا پیغام لے رہی ہے کہ افواج پاکستان ہمارے ملک کے دفاع میں جو اہم کردارادا کرتے ہیں ہم نے بڑے ہو کر افواج پاکستان میں جا کر اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے نشان حیدر لینا ہے۔6ستمبر جس کو یوم دفاع کے حوالے سے بین الاقوامی دنیا کے ساتھ ساتھ ملک میں ایک اہم مقام حاصل ہے جبکہ ہمارے ضلع جہلم کو یہ اعزاز ہے کہ اس دھرتی نے مارشل ایریا ہونے کے ناطے سے نشان حیدر حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ستارہ جرات ،تمغہ جرات،تمغہ بصالت ، حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ضلع جہلم سے طارق کمال خان چیف آف نیول سٹاف جنرل آصف نواز جنجوعہ چیف آف آرمی سٹاف ، جبکہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں فوج کے ہر رینک میں ضلع جہلم کے مجاہد موجود ہیں اور اس علاقہ کے لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر جس طرح ملک کی حفاظت کی آج قوم ان کو فخر سے ان کی خدمات پر سلام پیش کرتی ہے۔آج یوم دفاع کے موقع پر نوجوانوں کے ساتھ ساتھ قوم کا جوش وخروش اور جذبہ قابل تحسین ہے اور ہر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ میں اس ملک کی حفاظت کے لیے کیا کر سکتا ہوں یہی ہماری قوم کا مثبت انداز ہے۔ میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کی یادگار پر 49ایف ایف رجمنٹ کا ایک چاک وبند دستہ گریژن کمانڈر میجر جنرل سلیمان فیاض غنی کی قیادت میں سلامی دے کر پھولوں کے چادر چڑھاکر یہ کہے گا کہ’’ فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننا مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ‘‘

تازہ ترین