• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں آج خودکشی سے بچاو کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور اس سال کی تھیم یہ ہے کہ مایوس افراد کو خودکشی سے باز رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

’میں زندہ نہیں رہنا چاہتا‘ اگر کوئی یہ کہنے پر مجبور ہوجائے تو سمجھ جانا چائیے کہ خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے پیاروں کو خودکشی سے بچائیں اور انہیں زندگی کی طرف لائیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انہیں مایوسی اور خودکشی جیسے قدم اٹھانےسے کیسے روکا جائے؟؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی سے مایوس افراد کو خودکشی کرنے سے روکنے کے لیے ان سے زندگی کے مثبت اور منفی دونوں پہلووں پر بات کریں، ان کی خاموشی کو توڑیں۔

ان کے بہترین دوست بن جائیں کہ وہ اپنی ہر پریشانی آپ سے شئیر کرسکیں۔ ایسے افراد کو مایوسی، پریشانی اور ڈپریشن میں اکیلابلکل بھی مت چھوڑیں بلکہ ایسے شخص کی کاونسلنگ کی جائے۔

ماہرین نفسیات کے مطابق بچوں کو تعلیمی معیار پر جج کرنا چھوڑ دیں، امتحان میں نمبرکم لینا ان کی زندگی سے قیمتی نہیں ہے۔ بے روزگاری میں اپنوں کا حوصلہ بنیں اور انہیں یقین دلائیں کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔ دل ٹوٹنے جڑنے کے قصے فطری ہیں، لیکن نوجوانوں کو مایوسی کے اس کنارے پر جانے سے روک لیں کہ جہاں وہ زندگی کا دامن چھوڑ دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے بڑھ کر ایسے افراد سے محبت کی مقدار بڑھادیں، آپ کے پیارے خود ہی زندگی سے پیار کرنے لگیں گے۔ اپنے دوستوں، عزیزوں یا کسی بہت ہی قریبی شخص میں یہ علامات دیکھیں تو ہرگز نظر انداز نہ کریں:

شخصیت میں تبدیلی

بے تابی، بے چینی

ہمت چھوڑ دینا

اپنا خیال نہ رکھنا

ناامیدی

خودکشی سے بچاو کے عالمی دن پر یہ عہد کریں کہ زندگی کی مشکلوں میں کبھی بھی کسی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

تازہ ترین