• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی کی ’’ڈاکٹر حسین محمد جعفری لائبریری‘‘

فاروق اعظم

بلاشبہ کراچی علم کا شہر ہے۔ درس گاہوں، کتب خانوں، طباعتی اداروں، اساتذہ، محقّقین، ادیبوں اور شاعروں کی ایک طویل فہرست ہے، جس نے اِس شہر کا نام روشن کر رکھا ہے۔ جامعہ کراچی ہی کو دیکھ لیں، جہاں 57 شعبہ جات اور 17 ریسرچ سینٹرز میں ہمہ وقت تدریس کا عمل جاری رہتا ہے۔ اس جامعہ میں 74 کتب خانے تو شعبہ جات اور ریسرچ سینٹرز میں قائم ہیں، جب کہ’’ ڈاکٹر محمود حسین سینٹرل لائبریری‘‘ اس کے علاوہ ہے، جس کا شمار کراچی کی بڑے کتب خانوں میں ہوتا ہے۔ نیز، جامعہ کی سیمینار لائبریریز کی بھی اپنی جداگانہ شناخت ہے، جن میں متعلقہ شعبہ جات سے متعلق کتب، رسائل و جرائد اور تحقیقی مقالے استفادے کے لیے دست یاب ہوتے ہیں۔ انہی میں سے ایک تحقیقی مرکز،’’پاکستان اسٹڈی سینٹر‘‘ کے نام سے قائم ہے، جس کا قیام 1976ء میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت عمل میں آیا۔

پاکستان اسٹڈی سینٹر، جامعہ کراچی کے فیکلٹی ممبر و سابق ڈائریکٹر، ڈاکٹر سیّد جعفر احمد کا اس مرکز سے متعلق کہنا ہے کہ’’ یہ ایک وفاقی ادارہ ہے، جس کا بنیادی مقصد مطالعۂ پاکستان پر تحقیقی سہولتوں اور مواد کی فراہمی ہے۔ اس ادارے میں ایم اے، ایم فِل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر تعلیم و تحقیق کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔‘‘ دراصل، پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت 6 بڑی جامعات میں پاکستان اسٹڈی سینٹرز قائم کیے گئے تھے، جن میں جامعہ کراچی، سندھ یونی ورسٹی، جام شورو، پنجاب یونی ورسٹی، لاہور، بلوچستان یونی ورسٹی، کوئٹہ، پشاور یونی ورسٹی، پشاور اور قائد اعظم انٹر نیشنل یونی ورسٹی، اسلام آباد شامل ہیں۔ ابتداء میں پاکستان اسٹڈی سینٹر کو تدریس کے لیے جامعہ کراچی کی ایک عمارت میں تین یا چار کمرے دیے گئے تھے۔ سینٹر کی موجودہ عمارت 1991ء میں پایۂ تکمیل کو پہنچی، جس کے بعد سینٹر یہاں منتقل کردیا گیا۔ ادارے کے پہلے ڈائریکٹر، ڈاکٹر سیّد حسین محمّد جعفری تھے، جن کا تقرّر 1983ء میں ہوا تھا۔ 1998ء میں اُن کی ریٹائرمنٹ کے بعد ڈاکٹر سیّد جعفر احمد ادارے کے دوسرے ڈائریکٹر مقرّر ہوئے، جنہوں نے 17 سال تک اس عُہدے پر فرائض سرانجام دیے۔ گزشتہ برس( 2017ء) میں ڈاکٹر انور شاہین تیسری ڈائریکٹر تعیّنات کی گئیں، جو تاحال اس منصب کی ذمّے داریاں نبھا رہی ہیں۔

پاکستان اسٹڈی سینٹر کی لائبریری اس کے پہلے ڈائریکٹر، ڈاکٹر سیّد حسین محمّد جعفری کے نام پر ہے۔ جس میں پاکستان اور بھارت کی تاریخ، تہذیب، ثقافت، مذہب، سماج سمیت دیگر متعلقہ عنوانات پر 17 ہزار کتب کا ذخیرہ موجود ہے۔نیز، لائبریری میں قائدِ اعظم اور تحریکِ آزادی کے دیگر رہنمائوں کے حالاتِ زندگی پر مستند و نایاب کتابیں بھی دست یاب ہیں۔ پاکستان اسٹڈی سینٹر چوں کہ ایک تحقیقی ادارہ ہے، اس لیے اس کے تحت ایک تحقیقی جرنل ’’Pakistan Perspective ‘‘ کے نام سے گزشتہ 22 سال سے شایع ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں، گزشتہ سترہ سال میں سینٹر سے انگریزی اور اُردو میں متعدد کتب بھی شایع ہوئیں، جن کو ملکی و عالمی سطح پر غیر معمولی پزیرائی حاصل ہوئی۔

’’ڈاکٹر حسین محمّد جعفری لائبریری‘‘ کو متعدّد شخصیات نے اپنی ذاتی کتابیں بھی عطیہ کی ہیں، جن میں حمزہ علوی کلیکشن قابلِ ذکر ہے، جس میں اُن کی عطیہ کی گئی ساڑھے تین ہزار کتابوں کا ذخیرہ طلبہ کے استفادے کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ضمیر نیازی، ڈاکٹر حسین محمّد جعفری، ڈاکٹر عقیلہ کیانی، احمد علی خان اور ہاجرہ مسرور سمیت مختلف اساتذہ کی جانب سے بھی کتابیں وقف کی گئی ہیں۔

لائبریری کے انچارج محمّد طاہر بٹ کے مطابق، لائبریری میں کئی اہم انسائیکلو پیڈیاز استفادے کے لیے موجود ہیں، جن میں بعض انسائیکلو پیڈیاز تو درجنوں جِلدوں پر مشتمل ہیں۔’’ انسائیکلو پیڈیا آف انڈین ہسٹری‘‘ کی 30 جلدیں ہیں، تو ’’دی انڈین اینویل رجسٹر‘‘ کی جِلدوں کی تعداد 58 ہے۔

تازہ ترین