اسلام آباد میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی سینٹر اور پارلیمنٹ پر حملے سے متعلق مقدمے میں وزیراعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ مل گیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر اور دیگر کی استثنیٰ کی درخواستیں بھی منظور کر لیں۔
بابر اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ایک سے زیادہ ہوں تو شریک ملزمان کو حاضری سے استثنیٰ مل سکتا ہے۔
پراسیکیوٹرنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو حاضری سے استثنیٰ دینے پر کوئی اعتراض نہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے دیا۔
وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بابر اعوان نے پیشی کے لیے بیان حلفی جمع کروادیا اور کہا کہ عمران خان کی جگہ میں پیش ہوا کروں گا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرخزانہ اسدعمر ،پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین، اعجاز چوہدری ،شفقت محمود،،علیم خان اورسیف اللہ نیازی کی جانب سے بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ سرکاری مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، لہٰذا انہیں استثنیٰ دیا جائے۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر،اعجاز چوہدری، شفقت محمود، علیم خان اور سیف اللہ نیازی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت دھرنے کے دوران بنے 3مقدمات کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔