• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متاثرین کو نرم سزائوں میں تبدیلی کیلئے اپیل پر نئے اختیارات دیئے جائیں گے

لندن ( نیوز ڈیسک ) نئے منصوبوں کے تحت مٹاثرین کو سخت سزائوں کا مطالبہ کرنے کیلئے نئے اختیارات دیئے جائیں گے تاکہ کرمنلز کی نرم سزائیں معطل کر کے قید کی مدت میں توسیع کی جا سکے۔ایکسپریس کے مطابق حکومت غیر ضروری نرم سزائوں کو سخت کرنے کی ایک سکیم پر غور کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ہراساں کئے جانے ، جنسی زیادتی اور چائلڈ پورن جرائم کے متاثرین کو ایسی سزائوں کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق مل جائے گا جس کے بارے میں وہ محسوس کریں کہ یہ سزائیں جرم کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فی الوقت اٹارنی جنرل کا دفتر صرف قاتلوں ، ریپسٹس ، چائلڈ سیکس حملہ آوروں، منشیات کے بڑے ڈیلروں اور بڑے فراڈیوں کی سزائوں کا جائزہ لے سکتا ہے جس میں اضافہ کا اختیار کورٹ آف اپیل کو ہے۔حکومت نے گزشتہ ماہ بتایا کہ 137 کرمنلزکی سزائوں میں اضافہ کیا گیا کیونکہ ججزکو یقین تھا کہ انہیں کافی نرم سزائیں دی گئی ہیں۔ صرف 1000سے بھی کم افراد نے اٹارنی جنرل سے سزائوں پر نظرثانی کی اپیل کی تھی۔وزارت انصاف کے ذرائع نے کہا ہے کہ تجاویز اس امر کی عکاسی کرتی ہیں کہ جرائم مثلاً تعاقب متاثرین پر کس طرح اثر اندوز ہوتے ہیں۔یہ اقدام نئی وسیع البنیاد سٹراٹیجی کا ایک اہم حصہ ہے جو کہ گزشتہ روز شائع کی گئی ہے اور اس سے واضح ہو گا کہ متاثرین کو پورے کرمنل جسٹس سسٹم سےحقیقتاً کیا سروسز حاصل ہوں گی۔
تازہ ترین