• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسن اور حسین نواز کو تدفین کیلئے واپسی کا فیصلہ خود کرنا ہے،مصدق ملک

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنماسینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حسن اور حسین نواز کو تدفین کے لئے وطن واپسی کا فیصلہ خود کرنا ہے ، پیپلز پارٹی کی رہنماناز بلوچ نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر بیگم کلثوم نواز کی فیملی اور بیٹوں کو آخری رسومات میں شرکت کی اجازت ملنی چاہئے، تحریک انصاف کے رہنمافردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کلثوم نواز کی وفات شریف خاندان کیلئے مشکل اور کٹھن وقت ہے۔ نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ جمعرات کو بعد نماز ظہر ریجنٹس پارک مسجد میں ادا کی جائے گی، شہباز شریف میت وطن لانے کیلئے کل لندن پہنچیں گے،شریف خاندان اور ن لیگ کے تقریباً پندرہ افراد جمعرات کو میت لے کر یہاں سے روانہ ہوں گے، امید ہے قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بدھ تک کلثوم نواز کی میت پاکستان لے جانے کی اجازت مل جائے گی۔ ن لیگ کے رہنماسینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ کلثوم نواز کی وفات پر شریف خاندان سے تعزیت کرنا چاہتا ہوں، کلثوم نواز کی صاحبزادی میری قریبی دوست اور بڑی بہن ہیں اس رشتے سے بھی دل بہت دُکھا ہوا ہے،کلثوم نواز کے جسد خاکی کو پاکستان لاکر یہاں تدفین کی جائے گی، فردوس شمیم نقوی فیصلوں کے حوالے سے جس امتحان کا ذکر کررہے ہیں وہ پہلے بھی ہوچکے ہیں آج ایسی گفتگو کرنے کیلئے مناسب موقع نہیں ہے۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز تین مرتبہ خاتون اول رہنے کے باوجود گھریلو خاتون رہیں، خاندان پر کڑا وقت آیا تو ایک گھریلو خاتون نے باہر نکل کر ایک آمر کا مقابلہ کیا، اس وقت بھی نواز شریف کو بیس پچیس سال کی سزا ہوئی تھی، مریم نواز کے دل میں وطن واپسی پر جیل کا خوف نہیں تھا بلکہ صرف اپنی ماں کو دوبارہ نہ دیکھنے کا خدشہ تھا، حسن نواز اور حسین نواز کا کلثوم نواز کی تدفین میں شرکت کیلئے وطن واپسی کا فیصلہ انہی کو کرنا ہے، آج کے دن سیاسی بات کرنے کے بجائے تھوڑے وقار کا مظاہرہ کیا جائے تو اچھا ہوگا۔مصدق ملک نے کہا کہ جن افراد نے کلثوم نواز کی بیماری سے متعلق متنازع باتیں کیں اللہ تعالیٰ سب کو معاف کرے، میری باتوں سے کسی کی دلآزاری ہوئی ہو تو اس پر معافی مانگتا ہوں، تقریباً تمام سیاسی پارٹیاں سیاسی گفتگو میں لحاظ اور رواداری کا دامن چھوڑ دیتی ہیں،دنیا کے زیادہ تر معاشروں میں صحت کے معاملات خاندان کے معاملات سمجھے جاتے ہیں، صحت سے متعلق خصوصی طور پر بہت کم سوالات پوچھے جاتے ہیں ، صدر، وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کی صحت سے متعلق جاننا لوگوں کا حق ہے لیکن ایک گھریلو خاتون کی صحت سے متعلق ان کے خاندان کو حق ہوتا ہے کہ وہ جو بتانا چاہے تو بتائے۔ پیپلز پارٹی کی رہنماناز بلوچ نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں سے کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کرتی ہوں، کلثوم نواز نے جمہوریت کیلئے بہت طویل جدوجہد کی، افسوس کی بات ہے کہ اس مشکل وقت میں ان کی بیٹی اور شوہر ان کے ساتھ نہیں تھے یہ دکھ ہمیشہ ان کی فیملی کو رہے گا، پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت سے بینظیر بھٹو کی شہادت تک بہت غم دیکھے ہیں ، نواز شریف اور ان کے بچے جس تکلیف سے گزر رہے ہیں اسے وہی سمجھ سکتے ہیں، کوئی بیٹا نہیں چاہتا کہ وہ اپنی ماں کی تدفین میں شریک نہ ہو، انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کلثوم نواز کی فیملی اور بیٹوں کو آخری رسومات میں شرکت کی اجازت ملنی چاہئے۔
تازہ ترین