• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ بہت تکلیف میں ہوں کہ آخری وقت میں والدہ کے ساتھ نہیں تھی۔

اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر پیرول پر رہائی ملنے کے بعد جاتی امراء کے لیے روانگی کے وقت ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے والدہ کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز آبدیدہ ہو گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ والدہ کے انتقال کی خبر کے بعددن انتہائی تکلیف دہ تھا، قوم سے اپیل ہے کہ میری والدہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرے۔

واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز گزشتہ روز لندن میں انتقال کر گئیں، ان کی حالت دوبارہ انتہائی تشویشناک ہو گئی تھی جس کے بعد انہیں ایک مرتبہ پھر وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا، بیگم کلثوم نواز کے پھیپھڑوں نے کام چھوڑ دیا تھا۔

بیگم کلثوم نواز کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں اور گزشتہ 13 ماہ سے لندن کے ہارلےا سٹریٹ کلینک میں زیر علاج تھیں۔

بیگم کلثوم نواز کے جنازے میں شرکت کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل سے پیرول پر رہا کردیا ہے۔

اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد اُنہیں اسلام آباد ایئرپورٹ سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور لے جایا گیا، جس کے بعد اُنہیں سخت سیکیورٹی میں جاتی امراء پہنچادیا گیا۔


جاتی امراء کے اطراف بھی پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے،ابتدائی طور پر 12 گھنٹے کے لئے پیرول پر رہائی کی منظوری دی گئی ہے، رہائی کی مدت میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔

اڈیالہ جیل سے جاتی امراء تک کے سفر کا دورانیہ پیرول کے وقت میں شامل نہیں ہے، پیرول پر رہائی کے دوران نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر جاتی امراء تک محدود رہیں گے۔

ادھر لندن میں بیگم کلثوم نواز کی میت ریجنٹ پارک کے قریب واقع مسجد کے سرد خانے منتقل کر دی گئی ہے، ان کی لندن میں نماز جنازہ جمعرات کو بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی۔

کلثوم نواز کی میت کو تدفین کے لیے پاکستان لایا جائے گا،جبکہ ان کی تدفین جمعے کو جاتی امراء میں ہو گی ۔

میاں نواز شریف کے بھائی اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اپنی بھابھی کی میت لینے کے لیے آج لندن روانہ ہورہے ہیں۔

تازہ ترین