• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اخراجات کی بچت، لوٹن میں ’’کالےبنز‘‘ کو دوہفتے بعد صاف کرنے کامعاملہ شدت اختیار کرگیا

لوٹن (شہزاد علی) لوٹن بارو کونسل کا ایک فیصلہ متنازع معاملہ اختیار کر گیاہے جس کے تحت 2اکتوبر سے کالے بنز bins دو ہفتے کے بعد صاف کئے جائیں گے، کونسل نے یہ فیصلہ اخراجات کی بچت کے لئے کیاہے۔ اس وقت bins collections black کی یہ سہولت ہفتہ وار موجود تھی۔ قصبہ میں پاکستانی کشمیری اور بنگالی کمیونٹی آباد ہے جس کے باعث اقلیتی طبقات سے زیادہ رد عمل کی توقع کی جارہی ہے۔ چئیرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبر داد خان نے فوری احتجاجی ردعمل کے طور پر لوٹن کونسل لیڈر کونسلر ہیزل سمنز کو مکتوب لکھا ہے جس میں انہوں نے کونسل کے اس فیصلہ کو معطل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا تاکہ کمیونٹی کا موقف وسیع طور پر کونسل کے سامنے آسکے جبکہ 10ستمبر کے روز چھ بجے شام کو بیچ روڈ لوٹن پر واقع الحرا ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سنٹر میں چیئرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبر داد خان نے لوٹن میں bins کی سروسز کے حوالے سے لوٹن برا کونسل کے اس فیصلہ پر مشاورت کے لئے کمیونٹی عمائدین کی ایک میٹنگ منعقد کی اس موقع پر پروفیسر مسعود اختر ہزاروی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ شرکاء میں علامہ قاضی عبدل عزیز چشتی، حافظ اعجاز احمد، علامہ محمد اقبال اعوان، سابق کونسلر چوہدری محمد بشیر، حاجی چوہدری محمد قربان، سابق مئیر لوٹن، چوہدری مسعود اختر جے پی، چوہدری محمد شفاعت پوٹھی، چوہدری محمد اکرم،چوہدری اقبال، مسٹر قادری، شبیر ملک؛ مسز اینڈ مسٹر شاہد راجہ،شبیر ممتاز بٹ اور دیگر نے مختلف تجاویز پیش کیں اور ایک دس رکنی کمیٹی بنائی گئی جس میں 5ساجد مدارس کے اور 5کمیونٹی نمائندگان کو شامل کیا گیا ہے۔ راجہ اکبر داد خان کوکنوینر کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ شرکاء نے اکبرداد خان کی کاوش کو سراہا، اکبر داد خان نے کہا کہ وہ کمیونٹی کے ایسے مسائل بھرپور طریقے سے اٹھاتے رہیں گے، اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ اس طرح کے مسائل پر کمیونٹی مشترکہ کاوشوں کو آگے بڑھائے گی۔ اجلاس میں مرکزی جامع مسجد لوٹن، جامعہ اسلامیہ غوثیہ، الحرا ایجوکیشنل سنٹر، جامعہ الاکبریہ کے نمائندوں نے شرکت کی اور بن کے مسئلہ پر مساجد اور مدارس میں خصوصی مہم چلانے دیگر مذاہب اور دیگر کمیونٹیز سے مل کر کام کرنے سمیت متعدد تجاویز پر غور کیا گیا، لوٹن کونسل کے باہر احتجاجی مظاہرے کی تجویز بھی پیش کی گئی اور کونسل کے اس متعلق کئے گئے سروے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ آخر میں پروفیسر ظفر خان بھی پروگرام میں شریک ہوئے۔ اس حوالے سے لوٹن ایگزیکٹو کونسلر راجہ وحید اکبر نے نمائندہ جنگ سے بات چیت میں واضح کیا کہ لوٹن کونسل نے دیگر کئی کونسلوں کو فالو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے لیبر پارٹی کے پالیسی فورم پر بحث کی گئی پھر کونسل ایگزیکٹو اور پھر فل کونسل تینوں پراسس سے گزر کرنئی سٹریٹجی اپنائی گئی، جنگ کے مختلف سوالوں کے جوابات میں انہوں نے کہا کسی بھی لیبر کمیونٹی کونسلر نے بنز bins alternative service کی مخالفت نہیں کی اور کونسل کے اندر اپوزیشن نے اپنے طور طریقے کے مطابق اپنے موقف کو پیش کیا مگر کوئی متبادل حل پیش نہیں کیا۔ نمائندہ جنگ نے ان کو کمیونٹی کے اس مسئلہ پر تحفظات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اگر اپنی کمیونٹی سے متعلق کونسلرز مساجد کے پلیٹ فارم سے کمیونٹی سے پہلے مشاورت کرتے اور ان کو آگاہ کیا جاتا کہ کونسل کے پاس فنڈز کی کمی ہے اور ری سائیکلنگ کے حوالے سے لائحہ عمل اپنایا جا رہا ہے اور جو ناگزیر ہے تو کمیونٹی اپنے تحفظات آپ نمائندوں کے ذریعے بروقت کونسل تک پہنچا سکتی تھی۔ جنگ سے بات چیت میں ایگزیکٹیو کونسلر راجہ محمد اسلم خان نے بتایا کہ جن لوگوں کو بڑے بنوں کی ضرورت ہوگی وہ مہیا کیے جائیں گے۔ جبکہ اس منصوبہ سے کونسل کو 400000پونڈز کی بچت ہوگی۔ لوٹن ہیرلڈ اینڈ پوسٹ کے مطابق مڈستمبر میں گھروں میں ایک لیفلٹ کے ذریعے شہریوں کو مذکورہ تبدیلیوں اور بنز کولیکشن شیڈول سے تفصیل سے آگاہ کیا جائےگا۔ایک اور شہری کے خیالات مقامی اخبار کے صفحہ اول پر شائع ہوئے ہیں کہ یہ نہایت سٹوپڈ آئیڈیا ہےجو اب تک کونسل کو سوجھا ہے۔ اینڈریا سٹابرٹ نامی شہری کے یہ جملے بھی تھے کہ بڑی فیملیز کے بنز کا اب کیا بنے گا؟ جن کے بن پہلے ہی بھرے ہوتے ہیں ایما نے نشاندہی کی ہے کہ ان کا کنبہ 6 افراد پر مشتمل ہے اور ان کا بن ایک ہفتے میں فلو کرنے لگتا ہے، لوکل اخبار میں ایک شہری نے یہ بھی توجہ دلائی ہے کہ لوٹن میں چوہوں کا بھی مسئلہ ہے اور اب یہ مسئلہ بڑے پیمانے پر پھیل جائے گا۔ نمائندہ جنگ سے بات چیت میں لوٹن کے بری پارک کی نوجوان کاروباری شخصیت طیب غفار نے کہا کہ اب لوٹن میں ماحولیات کا بڑا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ دریں اثناء گزشتہ روز بری پارک کمیونٹی اینڈ ریسورسز سنٹر میں چیئرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبرداد خان کی دعوت پر لوٹن کونسل لیڈرکونسلر ہیزل سمنز اور ماحولیات کے پورٹ فولیو ہولڈر کونسلر ٹام شو کے ساتھ bins ایشو پر کمیونٹی عمائدین کی ہنگامی میٹنگ بری پارک کمیونٹی اینڈ ریسورسز سنٹر میں منعقد ہوئی ۔ جس میں کمیونٹی نمائندہ افراد نے شرکت کی اور کالے بن دو ہفتے بعد خالی کرنے کے کونسل کے فیصلے پر کونسل لیڈر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور اس فیصلہ کو بدلنے پر زور دیا۔ عمائدین نے فیصلہ کے مضر اثرات بشمول حفظان صحت کے مسائل کے حوالے سے بھی خبردار کیا، کمیونٹی عمائدین نے زور دیا کہ ہفتہ وار بنز کو صاف کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور مطالبہ کیا گیا کہ فیصلہ پر ازسر نو غور کیا جائے اور واضح کیا گیا کہ کونسل کے مشاورتی عمل سے زیادہ شہری آگاہ نہیں تھے اوربقول خود کونسل کے صرف 5ہزار لوگوں نے اس سروے میں حصہ لیا جس میں بھی 51حق میں تھے جب کہ لوٹن کی آبادی دو لاکھ سے زائد ہے اور یہ سروے اس آبادی کا نمائندہ ہر گز نہیں ۔ عمائدین نے یہ تجویز بھی دی کہ اس بڑے مسئلہ پر جلد بازی نہ کی جائے اتنے بڑے فیصلہ کو آئندہ بلدیاتی الیکشن تک موخر کر کے نئی کونسل پر چھوڑ دیا جائے۔ کونسل اس مسئلہ کو ری اوپن کرے اور پورے لوٹن میں نیا سروے کرایا جائے کونسل لیڈر ہیزل سمنز اور کونسلر ٹام شو نے بات چیت کےدوران یہ واضح کیا کہ کونسل کو کٹوتیوں کا سامنا ہے۔ دوسرا وہ اس حوالے سے بچت کرکے دیگر اہم سروسز جو بچوں اور معمر افراد سے متعلق ہیں ان پر رقم خرچ کریں گے مزید زور دیا کہ کمیونٹی ری سائیکلنگ پر زیادہ توجہ دے ۔ جنگ تجزیہ کے مطابق اس میٹنگ سے کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا جس پر کمیونٹی سخت نالاں ہے اور وہ اپنا لائحہ عمل جلد طے کرے گی۔ اجلاس میں سابق میئر لوٹن چوہدری مسعود اخترجے پی، علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی، سابق کونسلر چوہدری محمد بشیر، چوہدری محمد شفاعت پوٹھی، حاجی چوہدری محمد قربان، چوہدری محمد شریف، چوہدری محمد اقبال، کونسلر طاہر ملک، ملک پنوں خان، نوید چوہدری، طارق محدود، مقصود انور موجود تھے۔

تازہ ترین