• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں و نوجوانوں میںدردکش اور ڈپریشن سے بچائو کی دوا مقدار سے زیادہ استعمال کرنے کارجحان

لندن( نیوز ڈیسک)ایک نئی سٹڈی کے مطابق بچوں اورنوجوانوں میں درد کش اورڈپریشن سے بچائو کی مقدار سے زیادہ استعمال کارحجان تیزی سے بڑھ رہاہے جو کہ خود زہر خورانی کے مترادف ہے ، ماہرین کاکہناہے کہ ان دوائوں کے استعمال میں تیزی سے اضافہ نوجوانوں میں دماغی امراض کے بڑھتے ہوئے بحران کی عکاسی ہوتی ہے۔نوجوانوں کی جانب سے زہرخورانی کا یہ رجحان تشویشناک ہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ یہ صورت حال اس اعتبار سے تشویشناک ہے کہ گزشتہ 10سال کے دوران دوائوں کی زیادہ مقدار استعمال کرکے یعنی خود ہی زہر کھاکر ہلاک ہونے والوں کی تعداد خودکشی کرکے مرنے والوں کی تعداد سے 32 گنا زیادہ ہے۔ گارڈین کے مطابق یہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر والدین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بچوں کو خود اپنے آپ کو نقصان پہنچانے سے باز رکھنے کیلئےگھروں پر اپنے بچوں کو دکانوں سے بآسانی دستیاب ہوجانے والی یہ دوائیں ، نسخے میں لکھی جانے والی دوائیں اورشراب نوشی سے روکیں کیونکہ یہ ان کی زندگی کیلئے خطرہ ہیں۔نوجوان ایسا کیوں کررہے ہیںرائل کالج آف سائیکیاٹرسٹ کے سربراہ ڈاکٹر برناڈکا ڈوبیکا کا کہناہے کہ خود ہی زہر کھانے کا ہر واقعہ پریشانی کی علامت ہے اور شدید پریشانی میں مبتلا ہونے لوگ اپنی زندگی ختم کرنے پر تل جاتے ہیں۔یا یہ ان کی جانب سے مدد کی پکار بھی ہوسکتی ہے کیونکہ ایسے لوگوں کو مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
تازہ ترین