• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کراچی (نیوز ڈیسک) ایک تازہ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں اس سال ایک کروڑ 81 لاکھ افراد کینسر کے مرض میں مبتلا ہوں گے اور 96 لاکھ افراد اس مرض سے ہلاک ہوں گے۔ یہ پیشگوئی انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے کی ہے جو 185 ملکوں میں 36اقسام کے کینسر پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 کے مقابلے میں ان اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے۔ 2018 کے مقابلے میں 2012 میں ایک کروڑ 41 لاکھ افراد کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے تھے جبکہ 82 لاکھ افراد اس مرض سے ہلاک ہوئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی بڑی وجہ دنیا کی آبادی میں اضافہ اور عمروں میں اضافہ ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق اپنی زندگی میں ہر پانچ میں سے ایک مرد اور ہر چھ میں سے ایک خاتون اس مرض میں مبتلا ہو گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے افراد امیر ہوتے جا رہے ہیں ان کو اپنی طرز زندگی کے باعث کینسر ہونے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔ تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ کینسر کے حوالے سے معلومات اکٹھی کرنے کے عمل میں بہتری آئی ہے تاہم اس سے کینسر کو روکنے اور اس سے اموات کی شرح کو کم کرنے میں ناکامی ہوئی ہے۔ تازہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پھیپڑے کا سرطان، خواتین میں چھاتی کا سرطان اور آنتوں کا کینسر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ 28 ممالک میں خواتین کی موت پھیپڑوں کے سرطان سے سب سے زیادہ ہو رہی ہیں۔ ان ممالک میں امریکہ، ہنگری، ڈنمارک، چین اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ کینسر ریسرچ برطانیہ کے جارج بٹرورتھ کا کہنا ہے کہ ’تمباکو سب سے بڑی وجہ ہے کہ خواتین پھیپڑوں کے سرطان میں مبتلا ہو رہی ہیں۔ برطانیہ میں خواتین نے زیادہ تمباکو نوشی مردوں سے کافی دیر بعد شروع کی اور اسی لیے ہم سرطان کے کیسز میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ اب سگریٹ نوشی کم اور متوسط آمدن والے ممالک کی خواتین میں بڑھتی جا رہی ہے اور تمباکو نوشی کی صنعت کی جانب سے جارحانہ تشہیر ان خواتین پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کے ڈاکٹر فریڈی برے کا کہنا ہے اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تمباکو نوشی کو کنٹرول کرنے کے لیے یکساں پالیسی پر دنیا بھر میں عملدرآمد کرنا ہو گا۔ رپورٹ میں پیشنگوئی کی گئی ہے کہ اس سال کینسر میں مبتلا ہونے والے افراد اور ہلاک ہونے والے افراد میں سے آدھی آبادی ایشیا کی ہو گی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ براعظم ایشیا میں آبادی بہت زیادہ ہے اور دوسرا یہ کہ کئی قسم کے جان لیوا کینسر ایشیا میں عام ہیں۔ تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ایشیا خاص کر چین میں جگر کا کینسر عام ہے۔
تازہ ترین