• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

سرینگر(ایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوںشہید ہونے والے نوجوانوں کے قتل کیخلاف مکمل ہڑتال ہوئی ، شہدا کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعدشہید ہونے والے دو نوں نوجوانوں اور ایک کشمیری سکالر کو سپرد خاک کر دیا گیا ، شہداء کی تدفین کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجی مظاہرےکیے ،لولوب کے سکالر کے پر اسرار قتل کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ ، کئی علاقوں میں پر تشدد مظاہرے ،تعلیمی ادارے بند ،موبائل اور انٹر نیٹ سروس معطل کردی گئی،ریاستی دہشت گردی کیخلاف وادی بھر میں پر تشدد مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا ،تعلیمی ادارے بند ،موبائل اور انٹر نیٹ سروس معطل رہی، نوجوانوں کی شہادت کیخلاف جہادی اور مزاحمتی تنظیموں اور عوام نے مکمل ہڑتال کی ،حریت قائدین ،متحدہ جہاد کونسل اور دیگر جہادی تنظیموں نے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کی ہلاکتوں کا مقصد قیادت کو خوفزدہ کر نا ہے ،پر اسرار ہلاکتیں اخون طرز کی منصوبہ بندی ہے ، کشمیریوں کی نسل کشی ناقابل قبول ہے ،دوسری جانب جموں سری نگر ہائی وے پر فوج کی گشتی پارٹی پر حملے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا جبکہ سوپور میں دستی بم کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج ،پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے لنگیٹ کے علاقے گلورہ میں دو نوجوانوں فرقان اور لیاقت کو شہید کر دیا تھا۔ جنہیں گزشتہ روز مقامی قبرستانوں میں سپرد خاک کیا گیا ۔ شہداء کی تدفین کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجی مظاہرےکیے اس دوران بھارتی فورسز کے ساتھ تصادم بھی ہوا،شہادتوں کے خلاف اور ہندوارہ ،لنگیٹ ،کرالہ اور سوپور میں ہڑتال کے دوران شمالی کشمیر کے ان علاقوں میں دکانات ،کاروباری ادارے اور تجارتی مرکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کی ہدایت پر تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کا عمل معطل رکھا گیا ۔انتظامیہ نے ہند وارہ ،لنگیٹ ،کرالہ گنڈ اور سوپور میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات بھی معطل رکھیں ۔ بعض علاقوں میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ۔ اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا ۔جوابی کارروائی میں فورسزاہلکاروں نے آنسو گیس شلنگ کی ،جس ساتھ یہاں کئی علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھا ۔مشتعل مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ادھر سرینگر کے خانیار علاقہ میں ایک سکالر ڈاکٹرعبد الا احد گنائی کو گولی مار کر قتل کرنے کیخلاف لولاب میں شدید احتجاج کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بیہمانہ قتل کی تحقیقات کرے ۔دریں اثناء لبریشن فرنٹ(آر))،پیپلز لیگ، حریت(جے کے)اورسالویشن مومنٹ نے معرکہ لنگیٹ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد آزادی کو حصول مقصد تک جاری رکھا جائے گا۔مسلم لیگ نے کے ایک وفدنے قائمقام چیئرمین عبدالاحد پرہ کی قیادت میں لنگیٹ ہندوارہ جاکرفرقان احمد کے جنازے میں شرکت کی۔ ۔پیپلز لیگ کے سینئر وائس چیئرمین محمد یاسین عطائی نے خراج عقیدت پیش کیا اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدری کرتے ہو ئے کہا کہ ہم ان کے مشن برائے آ زادی کو اس کے حتمی انجام تک پہچانے کیلئے وعدہ بند ہے ۔حریت (جے کے)نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جنگجوئوں نے کشمیر نے اپنی اٹھتی جوانیوں کا نذرانہ پیش کر کے جو آزادی کا عنوان تحریر کیا کہ اس مشن کو ہر حال میں تکمیل تک پنچایا جائے گا۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان جانبازوں کے مشن کو حتمی انجام تک پہنچانے کے وعدہ بند ہیں۔ ۔ادھر متحدہ جہاد کونسل چیئرمین اور حزب المجاہدین سربراہ نے متحدہ جہاد کونسل کے ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو عناصر دانستہ یا غیر دانستہ سوشل میڈیا یا دیگر درائع سے مخلص قیادت اور کارکنوں کے حوالے سے شکوک و شہبات پیدا کرنے کی مذموم پروپیگنڈا کر رہے ہیں وہ تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، جو ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ انہوں نے حریت پسند عوام سے اپیل کی ہے کہ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں، بے داغ، مخلص اور مسلمہ قیادت پر بھرپور اعتماد رکھ کر تحریکی صفوں میں کامل یکجہتی اور اتحاد قائم رکھیں اور ہر انتشاری کوشش کو ناکام کریں۔دریں اثناء سرینگر جموں ہائی وے پر مسلح افراد نے بھارتی فوج کی گشتی پارٹی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ادھر شمالی قصبہ سوپور میں جنگجوئوں نے فورسز کیمپ پر گرینیڈ سے حملہ کیا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گرینیڈ حملے کے فورا بعد علاقہ کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن کیا گیا۔ ادھر جنوبی قصبہ ترال کے امیر آباد گائوں کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی عمل میں لائی گئی ۔تلاشی کارروائی کا یہ عمل کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ادھر پٹن پولیس تھانے پر بھی گرینیڈ سے حملہ کیا گیا۔ شام دیر گئے جنگجوئوں نے پٹن پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ پھینکا جو نشانہ چوک کر تھانے کے باہر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔
تازہ ترین