• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیاکپ، پاک بھار ت ٹکرائو کیلئے ٹیمیں تیار، منچلے پرجوش، کارپوریٹ بکس 42 لاکھ روپ میں فروخت ہوگیا

ابوظہبی (عبدالماجدبھٹی/ نمائندہ خصوصی) انتظار کی گھڑیاں اب ختم ہورہی ہیں۔ ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے ہائی وولٹیج اور اعصاب شکن میچ کے لئے متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کے منچلوں کا جوش وخروش عروج پر ہے۔ اگر روایتی حریف فائنل میں پہنچ گئے تو اگلے9دن میں دونوں ٹیموں کے تین میچ ہوسکتے ہیں۔ میچ کے ٹکٹ نایاب ہوگئے ہیں۔ میچ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سب سے مہنگا ٹکٹ چھ ہزار ریال میں فروخت ہوا جبکہ کارپوریٹ باکس سوا لاکھ درھم (پاکستانی 42 لاکھ روپے سے زائد) میں بک گیا۔ اب اس قیمت کو کئی گنا کرکے شائقین خریدنے کے لئے تیار ہیں۔ بدھ کو ہونے والے اہم ترین میچ سے قبل پاکستانی ٹیم پیر کو دبئی میں آرام کرتی رہی جبکہ بھارتی ٹیم کے تمام کھلاڑی دبئی پہنچ گئے ہیں۔ بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنا پہلامیچ منگل کو ہانگ کانگ کے خلاف کھیلے گی۔ پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کو ہرانا ہے تو ہمیں سب کچھ اچھا کرنا ہوگا۔ میچ اہم ہے اس میں مسلسل وکٹ بھی لینا ہوں گے اور بیٹنگ لائن کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔ فیلڈنگ میں بھی بہتری لانا ہوگی۔ ایشیا کپ میں گروپ اے کے دبئی میں کھیلے جانے والے اپنے پہلے میچ میں پاکستان نے ہانگ کانگ کو با آسانی آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ امام الحق 50 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ بابر اعظم ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین 2000 رنز مکمل کرنے والے دوسرے بہترین بیٹسمین بن گئے۔ یہ ان کی 45 ویں ایک روزہ اننگز تھی۔ خیال رہے کہ کم سے کم 40 اننگز میں 2000 رنز بنانے کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے پاس ہے۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ تک پہنچنے کے لیے ہمیں ایشیا کپ کے بعد آسٹریلیا نیوزی لینڈ جنوبی افریقا اور انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلنی ہے، کوشش کریں گے کہ اپنی کارکردگی میں بہتری لاتے جائیں تاکہ جب ورلڈ کپ میں پہنچیں تو ہمیں پتہ ہو کہ ٹیم کہاں کھڑی ہے۔ امید ہے ٹیم جس طرح پرفارمنس دیتی آئی ہے اس سلسلے کو برقرار رکھیں گے۔ تمام نظریں فخر زمان پر مرکوز ہیں جنہوں نے زمبابوے کے خلاف ڈبل سنچری بنائی تھی۔ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی ایک دن آرام کے بعد منگل کو پریکٹس سیشن میں اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے۔ توقع ہے کہ پاکستان بھارت کے خلاف اپنی اسی ٹیم کو برقرار رکھے گا جس نے ہانگ کانگ کو شکست دی تھی۔ سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ویرات کوہلی ٹیم میں نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود بھارتی ٹیم آسان نہیں ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی یقینی طور پر ورلڈ کلاس میچ ونر ہیں ان کی عدم موجودگی سے ہمیں فائدہ ہے لیکن اس کے باوجود بھارت کی ٹیم مضبوط،اسے شکست دینا آسان نہیں ہے۔ کوشش کریں گے کہ چیمپئنز کی کارکردگی کو برقرار رکھیں گے۔ پاک بھارت مقابلے کی شائقین کے نقطہ نظر سے دلچسپی اپنی جگہ لیکن میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں پر ان میچوں میں کتنا دباؤ ہوتا ہے۔ یہ پریشر میچز نوجوان کرکٹرز کو بہت کچھ سکھاتے ہیں۔ آرتھر کا کہنا ہے کہ یہ مواقع ان نوجوان کرکٹرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا ذریعہ اور تجربہ فراہم کرتے ہیں ، آپ کو یہ بھی اندازہ ہوجاتا ہے کہ سخت دباؤ میں کون سےکرکٹرز مقابلہ کرسکتے ہیں اور کون سے کرکٹرز دباؤ برداشت نہیں کر سکتے۔ بھارتی ٹیم انگلینڈ میں ٹھنڈے موسم میں سیریز کھیلنے کے بعد گرم موسم میں امتحان سے گذرے گی۔ کپتان روہت شرما کہتے ہیں کہ کھلاڑی پروفیشنل ہیں، موسم سے ایڈجسٹ کرنا معمول کی بات ہے۔ 

تازہ ترین