• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم پیز کو میرے پلان یا پھر کوئی ڈیل نہیں کا انتخاب کرنا ہوگا، تھریسا مے

لندن (جنگ نیوز) تھریسا مے نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ایم پیز کو میری تجویز کردہ ڈیل یا پھر کوئی نہیں میں سے کسی کا ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے ائرش بارڈر ایشو حل کرنے کیلئے بریگزٹیئرز کے پلان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آئر لینڈ کے اندر 20 کلو میٹر ہارڈ بارڈر قائم ہوگا۔ بریگزیٹیئر جیکب ریس موگ نے کہا کہ پرائم منسٹر کو بہتر ڈیل کے حصول کیلئے زیادہ سخت ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔ برطانیہ مارچ 2019میں یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرے گا۔ یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ ریفرنڈم میں برطانوی عوام کی اکثریت نے کیا تھا۔ یورپی یونین اور برطانیہ میں علیحدگی کی شرائط اور طریقہ کار طے کرنے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ بریگزٹ میں ڈیل کے سلسلے میں برطانوی حکمراں پارٹی میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے جن کے نتیجے میں کئی وزرا نے تھریسا مے کی کابینہ سے استعفی دے دیا تھا۔ وہ تھریسا مے کے بریگزٹ پلان سے متفق نہیں تھے۔ جولائی میں چیکرز سمٹ کے بعد تھریسا مے نے کراس بارڈر ٹریڈ کے اہم ایشو پر تجاویز تیار کی ہیں جن پر کچھ بریگزیٹیئرز نے شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا ہے کہ گڈز کے کامن رول بک سے برطانیہ کی آزادی اور خود مختاری پر کمپرومائز ہوگا۔ بی بی سی کے ایک سروے میں برطانیہ کے زیادہ تر لوگوں نے رائے دی ہے کہ بریگزٹ کے برطانیہ پر منفی اثرات زیادہ ہوں گے۔ بی بی سی کے پروگرام پینو رامامیں گفتگو کرتے ہوئے تھریسا مے نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ چیکرز کے بریگزٹ پلان کو منظور نہیں کرتی تو پھر اس کا متبادل یہ ہوگا کہ یورپی یونین سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔ وزیراعظم یہ نہیں کہہ سکتی کہ فائنل ڈیل کی صورت کیا ہوگی۔ امکان ہے کہ کچھ بریگزیٹیئرز ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔ بورس جانسن نے ڈیلی ٹیلی گراف میں اپنے کالم میں چیکرز بریگزٹ پلان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ حکومت ناردرن آئرلینڈ میں نئے بارڈر چیکس سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے تھریسا مے کا کہناہے برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان گڈز موومنٹ کیلئے آئرلینڈ میں کسی قسم کے ریگولیٹری چیکس یا کسٹمز نہیں ہونے چاہیں اور اشیا کی نقل و حمل فریکش فری ہونی چاہیے تاکہ وہاں ہارڈ بارڈر سے بچا جا سکے۔ تھریسا مے کو بریگزٹ پلان کے تنازع پر اپنی پارٹی کے50ارکان پر مشتمل یورپیئن ریسرچ گروپ کی مخالفت کا سامنا ہے۔ انوائرمنٹ سیکریٹری مائیکل گوو کا کہنا ہے بریگزٹ پر چیکرز پلان بالکل درست ہے مستقبل کا وزیراعظم یورپی یونین اور برطانیہ کے تعلقات میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ تھریسا مے جمعرات کو سالزبرگ میں یورپی یونین کے رہنمائوں کو اپنے پلان پر قائل کرنے کی کوشش کریں گی۔ ایک سروے میں برطانیہ کے 50 فیصد عوام کی رائے ہے کہ برطانیہ پر بریگزٹ کے منفی اثرات پڑیں گے جبکہ 41 فیصد کے خیال میؒں اثرات مثبت ہوں گے۔ بریگزٹ مذاکرات کی ہینڈلنگ کے بارے میں سوال پر 79 فیصد کا کہنا تھا کہ حکومت نے برے طریقے سے ہینڈل کیا جبکہ 63 فیصد کی رائے تھی کہ یورپی یونین نے ماکرات بے طریقے سے ہینڈل کیے۔

تازہ ترین