• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن: منی لانڈرنگ کے الزام میں پاکستانی سیاسی شخصیت اہلیہ سمیت گرفتار

لندن (نیوز ڈیسک) منی لانڈرنگ کے الزام میں ایک پاکستانی سیاسی شخصیت اور ان کی اہلیہ کو برطانیہ میں گرفتار کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ پاکستانی جوڑے کو لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے انٹرنیشنل کرپشن یونٹ نے سرے کاؤنٹی سے گرفتار کیا اور یہ گرفتاری برطانیہ میں 8 ملین پاؤنڈ کی جائیداد کے قانونی ذرائع فراہم نہ کرنے پرعمل میں آئی۔ این سی اے کی جانب سے گرفتار ہونے والی شخصیت کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم اطلاعات کے مطابق گرفتار ہونے والی شخصیت کی عمر 40 سال سے زائد ہے جبکہ اہلیہ کی عمر 30 سال ہے اور دونوںکو پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا گیا تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں، جس میںقومی احتساب بیورو (نیب)اور ایف آئی اے کی معاونت بھی حاصل ہے۔ وزیر مملکت برائے احتساب شہزاد اکبر کا اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام ʼآج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھʼ میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ برطانوی ایجنسی کے ساتھ 7 روزسے کام جاری ہے، ورکنگ پارٹنرشپ کی بدولت ہی برطانیہ میں گرفتاری ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کیس کی بنیاد پر دو افراد کو گرفتار کیا گیا، برطانیہ میں گرفتار شخص سے 2 کروڑ روپے مالیت کی 2 گاڑیاں برآمد ہوئیں، گرفتارشخص کے اثاثے ضبط ہوئے تو کلیم کرنے کیلئے درخواست کریں گے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ لندن میں گرفتار شخص پاکستان میں سابق سرکاری افسر تھا، گرفتار سابق سرکاری ملازم نے پیسہ لندن میں لگایا، پاکستان سے پیسہ دبئی گیا، وہاں سے سوئٹزرلینڈ، امریکا اور پھر برطانیہ گیا۔ شہزاداکبر نے کہا کہ کیس 2013 کا ہے، پیسے پہلے بھیجے جاچکے تھے،تحقیقات کے مکمل ہونے تک گرفتار شخص کی شناخت ظاہرنہیں کرسکتے، برطانوی حکومت بھی سمجھتی ہے کہ پاکستان میں اب بلا تفریق احتساب ہورہا ہے۔ شہزاد اکبر نے بتایا کہ برطانیہ میں گرفتاری سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نےشاباشی دی۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے معاملے پر کام ہفتوں میں نہیں، دنوں میں ہوگا، عدالت نے بھی اسحاق ڈار کو لانے کا حکم دیا ہے، اسحاق ڈار کا معاملہ اس لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر ہوگا کہ عدالت کا بھی حکم ہے۔ وزیر مملکت برائے احتساب نے کہا کہ برطانیہ جیسا تعاون یو اے ای کی حکومت سے بھی درکار ہے، وزیراعظم دورہ سعودی عرب کے دوران بھی یہ معاملات اٹھائیں گے، متحدہ عرب امارات میں 30 ، 35 کے قریب کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے۔

تازہ ترین