• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منظور شدہ نقشے والا ریسٹورنٹ مسمار کرنے پر سی ڈ ی اے مشکل میں پھنس گیا

اسلام آباد ( نیوز ر پورٹر) کشمیر ہائی وے پر ایک نجی پٹرول پمپ پر بنائی گئی انٹر نیشنل فو ڈ چین ریسٹورنٹ کی عمارت مسمار کرنے پر سی ڈ ی اے مشکل میں پھنس گیا کیونکہ پٹرول پمپ مالک کے پاس بلڈنگ کنٹرول سیکشن کا2016کامنظور شدہ نقشہ تھا۔ ڈ ائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن نے ریسٹورنٹ چلانے کیلئے 27اگست 2018 کو ٹریڈ لا ئسنس جاری کیا تھا۔یہ ریسٹورنٹ نجی اراضی پر قائم تھا۔ سول جج اسلام آ باد راجہ فرخ علی خان نے حکم امتنا عی بھی جاری کیا ہو اتھا۔ اس کے با وجود سی ڈی اے نے آٹھ ستمبر کو آپریشن کرکے یہ ر یسٹورنٹ مسمار کر د یا۔مالک پٹرول پمپ انجنیئر وقار احمد قاضی کی در خواست پر سول جج اسلام آ باد نے سی ڈ ی اے کو تو ہین عدا لت کا نو ٹس جاری کر د یا ہے جس کی سماعت کل 19ستمبر کو ہوگی۔چیئرمین سی ڈ ی اے کے حکم پر کی گئی ابتدائی انکوائری میں ثابت ہو گیا کہ بی سی ایس نے نقشہ پاس کیا تھا۔ انکوائری افسر ڈائریکٹرپلاننگ اعجاز شیخ نے نقشہ منظوری کو غلط قرار دیتے ہوئے تین افسروں کو ذمہ دار قرار د یا ہےجن میں بلڈنگ انسپکٹر محمد سہیل ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عارف جمیل اور ڈپٹی ڈ ائریکٹر عثمان رشید شامل ہیں۔وقار احمد قاضی کا مؤقف ہے کہ انہوں نے سی ڈ ی اے کی اجازت ملنے کے بعد کئی کرو ڑروپے کی سر مایہ کاری اپنی ملکیتی نجی اراضی پرکی جس کے نقصان کی ذمہ دار سی ڈی اے ہے جس کے ازالہ کیلئے وہ الگ کیس دائر کریں گے۔سی ڈ ی اے حکام نے بتا یا کہ نقشہ منظور کرنے والے افسروں کے خلاف انضباطی کارر وائی کی جا رہی ہے ،انہیں با قاعدہ چارج شیٹ جاری کی جا ئے گی ۔
تازہ ترین