• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی کمیشن، حکومتی موقف نہ آنے پر صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ایک ماہ ہوگیا لیکن دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن نہیں بنایا گیا،پارلیمانی کمیشن پر حکومتی موقف نہ آنے کی وجہ سے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا،پیپلز پارٹی کو ن لیگ کو برا بھلا کہنے کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ہے،ن لیگ اول و آخر اپوزیشن ہے پیپلز پارٹی اول سندھ حکومت آخر اپوزیشن ہے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان محمد جنید سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی،پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ اور ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی بھی شریک تھے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہمیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کل پارلیمانی کمیشن پر حکومت کوئی اعلان کرے گی، فائنانس بل سے قبل اعلان کی یقین دہانی پر پیپلز پارٹی نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کیا، ن لیگ کا اس وقت حال اس کے اپنے کرتوتوں کے نتیجے میں ہے، پی ٹی آئی حکومت آتے ہی ملک میں مہنگائی کا سونامی آگیا ہے۔صداقت عباسی نے کہا کہ ن لیگ کو سیاسی ماحول میں کشیدگی کم کرنے کیلئے مثبت رویہ دکھاناچاہئے،فوری طور پر دس سے بار ارب ڈالر نہیں ملے تو ہمارا سانس بند ہورہا ہے، 38فیصد گیس صارفین کا بل صرف 23 روپے بڑھا ہے۔انصار عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کیلئے بڑا چیلنج خسارے میں چلنے والے حکومتی اداروں کو مینج کرنا ہے، پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا تو بہت زیادہ نقصان ہوگا، سعودی عرب جیسے دوستوں کے پاس جانا بہتر آپشن ہوگا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت جعلی مینڈیٹ کی بنیاد پر برسراقتدار آئی ہے، پی ٹی آئی کی 115میں سے 80 نشستوں کا تاثر پارلیمنٹ میں گھس بیٹھئے کا ہے، اپوزیشن انتخابات میں دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنانے کے مطالبہ پر متفق ہے، قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں وزیراعظم نے شہباز شریف سے کہا ہم پارلیمانی کمیشن بنانے جارہے ہیں، ایک ماہ ہوگیا لیکن دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن نہیں بنایا گیا، ہم چاہتے تھے کہ حکومت پارلیمانی کمیشن پر اپنا موقف پیش کرے،پارلیمانی کمیشن پر حکومتی موقف نہ آنے کی وجہ سے صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ لگتا ہے پیپلز پارٹی کو ن لیگ کو برا بھلا کہنے کی ذمہ داری بھی سونپ دی گئی ہے، ن لیگ اول و آخر اپوزیشن ہے پیپلز پارٹی اول سندھ حکومت آخر اپوزیشن ہے، جب تک سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے یہ کبھی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کرسکے گی، پیپلز پارٹی کے اس کے علاوہ بھی کچھ ایشوز ہیں جن پرا نہیں ابھی آس ہے، اگلے تین سے چھ ماہ میں پیپلز پارٹی کے بھی اول و آخر اپوزیشن ہونے کے چانسز ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیشن سے لے کر عوامی ایشوز تک پیپلز پارٹی اپوزیشن کے ساتھ ہوگی، تبدیلی آگئی ہے تو ٹیکس اورگیس وبجلی کی قیمتیں کم کر کے دکھائیں، ن لیگ حکومت میں آئی تو دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ ملک کے بڑے مسائل تھے، آج لوڈشیڈنگ اور دہشتگرد ی کا کہیں ذکر نہیں ہے اس کا کریڈٹ ن لیگ کو دینا چاہئے، وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیاں بیچنے والے ضرورت پڑنے پر دوبارہ امپورٹ کررہے ہوں گے۔

تازہ ترین