کراچی (ٹی وی رپورٹ) برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے ) نے پاکستان میں ٹڈاپ اسکینڈل میں ملوث اور 80؍ لاکھ پاؤنڈ منی لانڈرنگ کے ملزم فرحان جونیجو اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کیا تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا ۔ جوڑے کو این سی اے کے انٹرنیشنل کرپشن یونٹ نے سرے سے گرفتار کیا۔ این سی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اداروں نیب اور ایف آئی اے کا تعاون حاصل رہا ۔ تفصیلات کے مطابق جیو کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کی ایک سیاسی شخصیت اور اس کی اہلیہ کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے جوڑے کو برطانوی این سی اے کے انٹر نیشنل کرپشن یونٹ نے سرے سے گرفتار کرلیا ہے سیاسی شخصیت کا نام ذرائع سے 40سالہ فرحان جونیجو معلوم ہوا ہے یہ گرفتاری برطانیہ میں80؍ لاکھ پاؤنڈ مالیتی جائیداد کے قانونی ذرائع فراہم نہ کرنے پر عمل میں آئی ہے۔تاہم اس جوڑے کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا گیا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک پاکستانی سیاسی شخصیت کے حوالے سے ایک پولیس اسٹیٹمنٹ جاری کی ہے اس حوالے سے برطانوی حکام اور نیب حکام اور نیب کی ٹاسک فورس کے سربراہ شہزاد اکبر نے سیاسی شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے نیب اور پاکستانی ہائی کمشنر کے ذرائع کے مطابق یہ شخصیت پاکستان کی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اسکینڈل 2013ء میں ملوث ہے ۔یہ اسکینڈل پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت سامنے آیا ہےاس میں 50ملین روپے کی رقم پاکستان سے ٹرانسفر کیے جانے کی معلومات حاصل ہوئی تھیں اس سارے معاملے میں اس وقت فرحان جو نیجو کا نام سامنے آیا تھا نواز شریف کے دور حکومت ایف آئی اے کی جو رپورٹ جاری ہوئی تھی اس میں بھی فرحان جونیجو کا نام سامنے آیا تھا اور اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعدفرحان جونیجو فیملی سمیت پاکستان سے باہر یورپی ممالک میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس اسکینڈل میں مجموعی طور 1.7؍ ارب روپے ٹرانسفر ہوئے تھے اس اسکینڈل کی مجموعی رقم میں سے 250؍ ملین روپے پاکستان نے سوئٹزر لینڈ اور دیگر ممالک سے ہوتے ہوئے لندن کے بنکوں میں فرحان جونیجو اور ان کی اہلیہ کے نام ٹرانسفر ہوئے اور اس رقم سے برطانیہ میں جائیداد خریدی گئی پاکستان نے اس معاملے میں دس روز قبل برطانیہ سے تعاون کی درخواست کی تھی برطانیہ کو اس طرح کی اور بھی بہت سی درخواستیں حکومت پاکستان کی طرف سے موصول ہوئی ہیں اور ان پر تحقیقات جاری ہیں ۔