• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہوگا چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہونگے ،ڈپٹی سفیر

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں چین کے ڈپٹی سفیر اور سی پیک کے فوکل پرسن ژاؤ لی جیان نے کہا ہے کہ عالمی برادری سی پیک کیخلاف منفی تاثر پھیلا رہی ہے ،وہ اپنا عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی ،منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہوگا چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) سے پاکستان میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہونگے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے سکھر ملتان موٹروے کے حوالے سے بریفنگ میں بتایاکہ عالمی برادری سی پیک کے خلاف منفی تاثر پھیلا رہی ہے تاہم وہ اپنا عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی اور سی پیک منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ سکھر ملتان موٹر وے سیکشن پر تقریباً 23 ہزار پاکستانی کام کررہے ہیں جبکہ 1500 چینی افراد اس منصوبے پر مصروف عمل ہیں۔ اس موقع پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر ارباب علی نے کہاکہ 392کلومیٹر طویل سکھر۔ملتان سیکشن آئندہ سال مئی جون میں ٹریفک کیلئے کھولنے کا امکان ہے جبکہ اس کا شیڈول اگست 2019ء ہے جو اپنے مقررہ مدت سے دو ماہ پہلے مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت مجموعی طورپر 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جس میں 392 کلومیٹر سڑک کو مکمل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ99 فیصد پل بھی مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے سی سی ای سی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 26 مئی کو موٹر وے کے33 کلومیٹر حصے ملتان۔شجاع آباد سیکشن کا افتتاح کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پی ایم ایم پراجیکٹ کراچی سے حیدرآباد، سکھر ، ملتان ، اسلام آباد اور دیگر شہروں کے ذریعے پشاور سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ 36 مہینوں میں مکمل ہوگا جو 5 اگست 2016ء کو سرکاری طورپر شروع ہوا تھا۔ چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ پاکستان (سی ایس ای سی) کے سی ای او ژونگ نے کہاکہ چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں سکھر ملتان موٹر وے میں مجموعی طورپر 101 پل، 1503 ڈھانچے، 11 انٹرچینجز، 6 سروس ایریاز، 5 آرام کے علاقے اور 22 ٹول پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے پر کام کرنے والے پاکستانیوں کو ترجیح دی جارہی ہے تاہم چین کے عملہ کے تناسب کے مقابلہ میں ایک چینی ہے تو اس کے مقابلہ میں 15.6 پاکستانی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت 1500چینیوں کے علاوہ 23 ہزار پاکستانی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعمیراتی کاموں کیلئے مقامی سٹیل، سیمنٹ، مٹی ، پتھر اور ڈیزل کی خریداری کی جار ہی ہے۔ مشینری اور سامان کی بڑی مقدار مقامی لوگوں سے کرائے پر لی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ براہ راست مقامی صنعتوں کی ترقی کو فروغ دیاجا رہا ہے جس میں ایک ہزارسے زائد مقامی اداروں سے کام لیاجارہا ہے۔
تازہ ترین