• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان پر منی لانڈرنگ کے الزامات کیخلاف قرارداد مذمت، انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سینیٹ داخلہ کمیٹی

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نےکراچی ائیر پورٹ پرغیرملکی کمپنی میسرز حدید انٹرنیشنل لمٹیڈ کو غیرقانونی طور پر کام کرنے کی اجازت دینےکے معاملے کو تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے سپرد کردیا جبکہ ذاتی قرضوں پر سود کی ممانعت کا بل پر رائے طلب کرنےکے لیے وزارت قانون، داخلہ و خزانہ اور اسلامی نظریاتی کونسل کو ارسال کر دیا گیا ، کمیٹی نے ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کا پاکستان پر منی لانڈرگ کے الزامات کیخلاف قرارداد مذمت بھی منظور کرلی، کمیٹی نے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی سفارش کردی۔ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چئیرمین کمیٹی سینٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا،رحمن ملک نے کہا کہ وزیر اعظم خود کمیٹی میں آکر اس حوالے سے جواب دیں،سینٹر شمیم پر ایف آئی آر کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی، اجلاس میں سینٹر سراج الحق نے ذاتی قرضوں پر سود کی ممانعت کے بل پر بریفنگ دی ، سینٹر سراج الحق نے کہاکہ سود اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ ہے اس حوالے سے تین صوبوں میں قانون منظور ہوچکا ہے وفاقی دارالحکومت میں بھی اس بل کو منظورکیا جائے ، سینٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد رکھنے کے لئے اس کی ابتداوفاقی دارالحکومت سے ہونی چاہیے ، چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ بل کاجائزہ لینے کے لیے وزارت قانون ، وزارت خزانہ ، وزارت داخلہ اور اسلامی نظریاتی کونسل کو ارسال کردیا جائے جو 10یوم میں اپنی رائے دیں گے، اجلا س میں کراچی میں غیر ملکی کمپنی میسرز حدید انٹرنیشنل کو بھی غیر قانونی طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کا معاملہ زیر غو ر لایا گیا ، سول ایوی ایشن ڈویژن کے حکام نے بتایاکہ یہ کمپنی سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ ہے یہ کراچی کے مہران لاونج میں کام کررہی ہے اور وزارت داخلہ نے اس کمپنی کو این او سی جاری کیا ہے ۔ چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ کس قانون کے تحت کمپنی کو پاکستان میں اور حساس ایریا میں کام کرنے کی اجازت دی گئی، کمپنی کو ریسٹورنٹ اور سمال کینٹین چلانے کی کیسے اجازت دے دی گئ یہ کمپنی حساس ایریا میں کام کررہی ہے اس کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز کون لوگ ہیں کیا بورڈ آف ڈائیریکٹرز کے لیے بھی کلئیرنس لی گئی ہے یا نہیں ایف آئی اے اس سارے معاملے کی تحقیقات کرے ،کمیٹی نے کمپنی کی تحقیقات کے لیے معاملہ ایف آئی اے کو ارسال کردیا،ا جلاس میں سینٹر شمیم پر ایف آئی آر کا معاملہ بھی زیر غور لایا گیا ، ایس پی انوسٹی گیشن کوہاٹ نے کہاکہ دو فریقین کے مابین جھگڑا ہو ا جس پر ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی، سینٹر شمیم آفریدی نے کہاکہ وہ جھگڑے کے وقت اپنے حجرے میں موجود تھے جس پر ایس پی انوسٹی گیشن نے کہاکہ جو زخمی ہوئے ہیں انہوں نے ان کا نام ایف آئی ار میں دیا ہے ، معاملہ اب عدالت میں ہے جس پر حکومتی اتحادی سینٹر شمیم نے کہاکہ جس طرح کے پی پولیس ہے اگر سارے ملک کی پولیس ایسے ہوگئی تو پورا پاکستان جیل میں ہوگا، چئیرمین کمیٹی سینٹر رحمان ملک نے معاملہ کا جائزہ اور انصاف کے تقاضےپورے کرنے کے لیے سینٹر رانا مقبول، سینٹر جاوید عباسی اور سینٹر میاں عتیق پر مستمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ سینٹ کمیٹی نے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کےلیے پارلیمانی کمیشن بنانے کی بھی سفارش کردی، حکومتی سینٹر اعظم سواتی نے کہاکہ آر ایم ایس سسٹم کی بندش میں چئیرمین نادرا ملوث ہے انہوں نے کہاکہ فیڈریشن کا ممبر ہونے کے ناطے حکومت سے کہتا ہوں کہ اگرمعاملے کی تحقیقات کرنی ہے تو چئیرمین نادراکوالگ رکھتے ہوئے انکوائیری کی جائے ، چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ نیشنل ایشو ہے اس پر سفارش کی جاتی ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیشن بنایا جائے جو اس معاملے کی تحقیقات کرے، اور میں وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ خود کمیٹی میں آکر اس حوالے سے جواب دیں۔ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پاکستان پر منی لانڈرنگ کا الزام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اس حوالے سے ایک قرارداد مذمت بھی پیش کی گئ جس میں کہا گیا کہ پاکستان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہےقرارداد میں کہاگیا کہ افغانستان سے منی لانڈر کی جاتی ہے جو کہ ڈرگ کی پیدوار سے حاصل ہوتی ہے اور پوری دنیا میں یہ ڈرگ فراہم کی جاتی ہے پاکستان کو صر ف نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ یہ سب کچھ امریکن فوجیوں کی آنکھوں کےسامنے ہوتا ہے ،جبکہ بھارتی انٹیلی جنس آر ایس ایس اس منی لانڈرنگ اور ڈرگ پروڈکشن کو سپورٹ کرتا ہے ، کمیٹی فنانس ایکشن ٹاسک فورس سے مطالبہ کرتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میںپاکستان کی قربانیوں کو سراہا جائے اور ایسے بے بنیاد الزامات پاکستان پر نہ لگائے جائیں، کمیٹی نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ۔
تازہ ترین