• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں پینے کا ایک گلاس پانی 10روپے میں فروخت ہونے لگا

کراچی ( اعظم علی /نمائندہ خصوصی) کراچی میں پانی کی قلت اور پانی کے کاروبار کی وجہ سے شہر اور گرد ونواح کے کئی علاقوں میں شہری پینے کا ایک گلاس 9سے 10روپئے پر خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ متوسط اور نچلے درجے کے علاقوں میں واقع ہوٹلوں پر قلت آب کی وجہ سے ہوٹل مالکان نے پینے کے پانی کا جگ اور گلاس ہٹا دیئے ہیں۔ موصول شدہ خبروں کے مطابق پینے کے پانی کی فروخت میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی ایک لیٹر کی بوتل 40 روپئے سے60روپئے میں فروخت ہورہی ہے جس میں بمشکل چار گلاس پانی میسرہوتا ہے جبکہ متوسط اور نچلے درجے کے علاقوں میں ہر تیسری گلی میں دوکانوں میں فلٹر نما مشینیں لگائی گئی ہیں جن میں 19لیٹر کی بوتل ایک سو روپے سے لیکر ایک سو چالیس روپے میں فروخت ہورہی ہےْ، قلت آب کی وجہ سے ٹینکر مافیا نے پانی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے مگر یہ پانی صرف ان کے لئے کارآمد ہے جن کے گھروں میں انڈر گراؤنڈ پانی کا ٹینک موجود ہے تاہم راہ چلتے شہریوں کو پیاس کی صورت میں پینے کے لئے پانی کے لئے دیگر افراد کی منتیں کرنی پڑتی ہیں۔ شہری راہ چلتے پیاس سے نڈھال ہوجاتے ہیں انہیں کم از کم 30 روپئے کی بوتل خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں اور تیس روپئے نہ ہونے پر انہیں پیاسا رہنا پڑتا ہے۔
تازہ ترین