• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک اہلکاروں کی درخواست ضمانت، مدعی کے وکیل سے تجاویز طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے 7اہلکاروں کی درخواست ضمانت میں مدعی کے وکیل سے بھی معاوضے ودیگر سہولیات سے متعلق تجاویز طلب کرلی ہیں، منگل کوجسٹس صلاح الدین پہنورکی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر مدعی کے وکیل حیدرامام رضوی ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہاکہ اس سے قبل جن ملزمان کی ضمانت منظور کی گئی وہ فرار ہوگئے عدالت عالیہ نے استفسارکیاکہ کیا یہ جرم قابل ضمانت ہے وکیل حیدرامام نے کہاکہ نہیں یہ قابل ضمانت جرم نہیں ہے اس موقع پر وکیل کے الیکٹرک عابد زبیری نے کہا کہ جو ملزمان گرفتار کیے گئے وہ علاقے میں انکوائری کے لئے گئے تھے اور ان ملازمین کا گڈاپ سیکشن سے تعلق بھی نہیں ہے، حیدرامام رضوی نے کہاکہ ملازمین کا تعلق گڈاپ سیکشن کے مینٹی نینس ڈپارٹمنٹ سے ہے، عدالت عالیہ نے استفسارکیاکہ ملزمان کی بچے عمر سے کیا دشمنی تھی 2 کروڑ آبادی کا شہر ہے حادثات ہوتے رہتے ہیں، جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس میں کہاکہ آپ پٹیشن دائر کرکے کے الیکٹرک بند کرادیں لیکن گرفتار ملزمان کا واقعہ سے تعلق ثابت کریں، سینیٹ اور حکومت چاہے تو کمپنی کا لائسنس منسوخ کرسکتی ہے لیکن فوجداری کیسز میں پہلے غفلت ثابت کرنا ہوگی، یہ حادثہ المیہ لیکن جو ہوچکا اسے واپس نہیں لوٹا سکتے، آپ زرتلافی /معاوضے کیلیے کیوں کوشش نہیں کرتے، وکیل حیدرامام نے کہاکہ گرفتار ملزمان کنڈے ہٹانے کے کام پر مامور تھے، اپنے فرائض ادا نہیں کیے، ہم معاوضے کیلئے بھی تیار ہیں لیکن کے الیکٹرک کی پیشکش مناسب نہیں جس پر کے الیکٹرک کے وکیل نے کہاکہ دس لاکھ روپے نقد، 25ہزار روپےماہانہ اور علاج معالجہ اور ایم اے تک تعلیم کے اخراجات دینے کیلیے تیار ہیں تاہم حیدر امام نےکہاکہ پاکستان میں اس معذوری کا علاج نہیں ہے لیکن عابد زبیری نے کہاکہ علاج ملک میں موجود ہے فوجیوں کو بھی بائیوٹک آرمز لگائے جاتے ہیں عدالت عالیہ نے مدعی کے وکیل حیدرامام سے بھی تحریری تجاویز طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
تازہ ترین