• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھوں کا علیحدہ مملکت کیلئے خالصتان ایڈمنسٹریشن کا تاریخی اعلان

لندن(مرتضیٰ علی شاہ) سکھوں نے علیحدہ مملکت کے حصول اور خالصتان کو چلانے کیلئے خالصتان ایڈمنسٹریشن کا تاریخی  اعلان کر دیا۔ خالصتان ایڈمنسٹریشن کی تفصیلات اقوام متحدہ میں تین سے چار ماہ میں ہونے والے ایک فالو اپ ایونٹ میں فراہم کی جائیں گی۔ اس تاریخی دن 35 ویں سالانہ انٹرنیشنل سکھ کنونشن میں 15 ملکوں سے تعلق رکھنے والے سکھ نمائندے موجود تھے۔ اس کنونشن کا اہتمام سکھ فیڈریشن یو کے نے کیا تھا جس کو عام طور پر پہلی اور واحد سکھ پولیٹیکل پارٹی خیال کیا جاتا ہے جس تک گرونانک گوردوارہ ویلنہال ویسٹ مڈ لینڈز میں 10000 سکھوں کی رسائی ہے۔ برطانیہ سے آنے والے سکھوں نے برطانیہ کے 100 ٹائونز اور شہروں کے 200 سے زائد گوردواروں کی نمائندگی کی۔ پنجاب کے حوالے سے متعدد قراردادوں کے ساتھ اصولی طور پر خالصتان ایڈ منسٹریشن کا بھی اعلان کیا گیا جس کا واحد مقصد آزادی اور سکھ مملکت کا دوبارہ قیام ہے۔ سکھ ایڈمنسٹریشن کے اصولی اعلان کا وقت انتہائی اہمیت کا حامل اور بھارتی خطے میں متوقع پیشرفت کا متقاضی ہے۔ یہ اعلان اقوام متحدہ میں اثر و رسوخ رکھنے والی ان مختلف حکومتوں کے ساتھ کئی برسوں میں اجلاسوں ملاقاتوں کے بعد کیا گیا جہاں سکھ رہتے ہیں۔ اقوام متحدہ میں سال رواں کے اوائل میں ایک اجلاس میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ کب خالصتان ایڈمنسٹریشن کی تقرری ہو اور سکھ مملکت کے قیام کیلئے دیگر حکومتوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کیے جائیں۔ خالصتان ایڈمنسٹریشن کے مجوزہ سٹرکچر کو 101 رکنی خالصتان ایڈوائزری بورڈ جسے دنیا بھر کے خالصتانی ایکٹیوسٹس تسلیم کرتے ہیں سے شیئر کیا گیا جو افراد بورڈ میں شامل ہوں گے ان کو اقوام متحدہ میں ہونے والے ایونٹ میں سامنے لایا جائے گا اور وہ خالصتان ایڈمنسٹریشن کا پبلک فیس ہوں گے۔ خالصتان ایڈمنسٹریشن کا ایک اہم جز 51 رکنی ایگزیکیٹو ٹیم ہو گی جو ایڈمنسٹریشن کے تمام پہلووں کے تفصیلی پلان تیار کرے گی جس میں جلا وطن خالصتان پارلیمنٹ عدلیہ (سپریم کورٹ‘ چیف جسٹس‘ کورٹ آف اپیل) اور خود مختار خالصتان ریاست کو چلانے کیلئے ڈپیارٹمنٹس شامل ہوں گے۔ 51رکنی ایگزیکٹیو ٹیم کے زیادہ تر نام نامعلوم ہیں۔ تیسرا عنصر 21 رکنی مذاکراتی ٹیم ہوگی جس کے ارکان 101 رکنی خالصتان ایڈوائزری بورڈ اور 51 رکنی ایگزیکٹیو ٹیم سے لیے جائیں گے۔ جو اقوام متحدہ کے رکن ملکوں اور دیگر ریاستوں سے مذاکرات میں خالصتان ایڈمنسٹریشن کی نمائندگی کرے گی۔ تین چار ماہ میں اقوام متحدہ میں ایونٹ کے انعقاد کی تیاریوں اور انتظامات کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جارہا ہے۔ سکھ فیڈریشن یوکے کے سربراہ بھائی امریک سنگھ نے کہا کنونشن میں شریک مختلف ملکوں کی نمائندگی کرنے والے سکھوں نے خالصتان ایڈمنسٹریشن کی تجویز پر بات چیت کی اور اس یقین کا اظہارکیا کہ سیاسی سطح پر گزشتہ 25 برسوں میں یہ سکھ مملکت کے قیام کیلئے یہ واحد سب سے بڑا عملی قدم ہے۔ اپریل 1992 میں پنجاب میں سکھ لیڈرشپ اس وقت کے سیکریٹری جنرل بطروس غالی کو ایک یادداشت دستخط کر کے بھیجی تھی جس میں اقوام متحدہ کی مداخلت آزاد سکھ ریاست کے قیام کا ذکر تھا اس کے ایک سال بعد امرتسر ڈیکلیریشن آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز خالصتان ایڈمنسٹریشن کے اصولی اعلان کے بعد اگلے تین ماہ میں تمام سٹرکچرز کو قائم کرنا ہے ہماری مذاکراتی ٹیم سکھ مملکت کے قیام کیلئے تمام پہلوئوں پر بات چیت شروع کرنے کیلئے تیار ہے۔  

تازہ ترین