• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ہم عمر افرادکی زیادتیوں پر مدد کے خواہشمند نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ

لندن ( نیوز ڈیسک ) برطانیہ میں ہم عمروں کی زیادتیوں پر مدد کے خواہشمند بچوں اور نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، ایک معروف برطانوی ہیلپ لائن کے مطابق گزشتہ سال کونسلنگ سیشنزکی ڈیمانڈ میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔ گارڈین کے مطابق 19 سال عمر تک کے نوجوانوں کو مشاورتی خدمات فراہم کرنے والی تنظیم ’’چائلڈ لائن‘‘ نے متنبہ کیا ہے کہ مسئلہ کی شدت موجودہ اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے بچے اور نوجوان یہ ہی نہیں سمجھتے کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ زیادتی ہے۔این ایس پی سی سی کی جانب سے فراہم کردہ بچوں کی چیریٹی ہیلپ لائن نے 2017/18 میں ہم عمروں کی جانب سے کی گئی زیادتیوں پر نوجوانوں کے ساتھ 3878 کونسلنگ سیشنز کئے۔فون کرنے والے بہت سے نوجوانوں نے رضامندی کے بارے میں کم فہمی کا اظہار کیا جبکہ بعض نے اس بارے میں بے یقینی ظاہر کی کہ تعلقات کی ضمن میں جو کچھ ہوا وہ زیادتی تھی۔ ایک تہائی سے زیادہ کونسلنگ سیشنز ( 36فیصد)جہاں بنیادی تشویش جنسی زیادتی تھی، اس میں نوجوانوں نے بتایا کہ ایک اور بچہ یا نوجوان حملہ آور تھا۔ایک 14 سالہ لڑکی نے ہیلپ لائن کو بتایا کہ اس کا بوائے فرینڈ اس کے ساتھ بعض اوقات تشدد کرتا تھا اور حال ہی میں اس نے زبردستی ایسی جنسی حرکات کیں جو میں نہیں چاہتی تھی۔این ایس پی سی سی یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ سکولوں کے نصاب میں ریلیشن شپ اور جنسی تعلیم شامل کی جائے جس میں یہ بتایا جائےکہ زیادتی کیا ہوتی ہے اور متاثرہ شخص کس طرح یہ سمجھے کہ اس کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ بچوں کی چیریٹی برنارڈو کی ایک حالیہ تحقیقات کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں بچوں کی جانب سے بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات گزشتہ چار برسوں میں 78 فیصد بڑھ گئے۔پولیس نے 2016 میں جنسی زیادتی کے ایسے 9290 واقعات ریکارڈ کئے جس میں متاثرہ اور حملہ آور دونوں ہی 18 سال سے کم عمر تھے جبکہ 2015 میں ایسے 5215 واقعات رجسٹرڈ کئے گئے تھے۔
تازہ ترین