• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کےمختلف شہروں میں حضرت امام حسینؓ کی شہادت کے سلسلے میں ماتمی جلوس کا سلسلہ جاری

سکھر+خیرپور+ڈگری(بیورو رپورٹ+نامہ نگارا ن ) سندھ کے مختلف شہروں میں حضرت امام حسینؓ کی شہادت کے سلسلے میں ماتمی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے ۔تفصیلات کے مطابق سکھر ۔روہڑی و گرد و نواح میں سید الشہدا حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقاء کی یاد میں ماتمی جلوسوں و مجالس عزاء کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ پرانا سکھر، روہڑی، پنوعاقل، صالح پٹ، سمیت گرد و نواح میں شہدائے کربلا کی یاد میں ماتمی جلوس نکالے گئے جو کہ اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مختص مقام پر اختتام پذیر ہوئے، ماتمی جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے پر مجالس عزاء کا انعقاد کیا گیا، جن سے خطاب میں مقررین نے کہاکہ نواسۂ رسول حضرت امام حسینؓ نے میدان کربلا میں دین اسلام کی خاطر لازوال قربانی دی۔ رہتی دنیا تک کربلا کا درس مظلوموں کیلئے ہمت و شجاعت کا استعارہ ہے۔ دوسری جانب ماتمی جلوسوں اور مجالس عزاء کے انعقاد کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ خیرپور۔میں 50سے زائد امام بارگاہوں میں عشرہ محرم کی مجالس عزا کا انعقاد کیا گیاجس میں معرو ف علمائے کرام نے مجالس عزا سے خطاب کیا۔ مولانا سید ریاض اکبر عابدی نے مرکزی امام بارگاہ انجمن حیدری میں ساتویں مجلس سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ شہدائے کربلا نے عظیم قربانی دیکر انسانیت کو پروان چڑھایا۔ حضرت امام حسینؓ نے نانا کے دین کی خاطر اپنا وطن و گھر چھوڑا اور سب کچھ دین پر قربان کیا۔انہوں نے کہاکہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقا ء کی قربانی اسلامی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ حسینی مشن ،حسینی فکر،حسینی عظم اور حسینی حوصلے کے تحت باطل قوتوں کو شکست دی جا سکتی ہے اس لیے مسلمانوں کو حسینی حوصلہ رکھنا ہو گا اور حسینی مشن کو جاری رکھنا ہو گا۔ دریں اثناء سید باقر حسین زیدی ،سید توقیر حیدر شاہ،مولانا منظور حسین سولنگی اور دیگر نے مختلف امام بارگاہوں میں مجالس عزا سے خطاب کیا ۔ ڈگری۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید بشیر شاہ نقوی ہاؤس میں کربلا شناسی کے موضوع پر مجلس عزاسے خطاب کرتے ہوئے علامہ شجاعت عباس نے کہا کہ کربلاحق و باطل کے معرکہ کا نام ہے۔کربلا دین کی سربلندی کے لئے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کا درس دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسفہ کربلا سمجھنے کی ضرورت ہے۔۔امام عالی مقام نے یزید کی بیعت سے یہ کہہ کر انکار کیا تھا کہ مجھ جیسا اس جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا۔امام حسینؓ یہ جملہ کربلا کے فلسفے کو سمجھنے کے لئے کافی ہے۔مورو۔شہدائے کربلا کی یاد میں آج 7 محرم الحرام کو مرکزی امام حسینی سے علم پاک، ذوالجناح پر مشتمل ماتمی قافلہ انجمن حسینی کی نگرانی میں نکالا گیا جس کی قیادت سید سجاد حیدر شاہ اور دیگر نے کی یہ قافلہ مختلف راستوں سے ہو کر حسینی چوک پر پہنچا جہاں پر مجلس عزا برپا کی گئی جس سے مولانا اوشاق علی عامر نے خطاب کیا۔نصرپور۔مصری شاہ محلہ میں شہدائے کربلا کی یاد میں سید جمن شاہ پڑ سے تعزیہ ذوالجناح و علم جھولا علی اصغر کا ماتمی جلوس راجہ سائیں کی قیادت میں نکالا گیا جس میں نصرپور سمیت گاؤں تاجپور ، عاشق حسین شاہ ،شاہ پور، بہار میرجت، پالی جانی ،ٹنڈوسومرو، ٹنڈوجام، ٹنڈوالہیار اور دیگر متعدد علاقوں کے عزاداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اعزاداروں نے ماتم کے ساتھ نوحہ خوانی بھی کی۔عمرکوٹ۔۔رکزی امام بارگاہ عزا خانہ ابوطالب پانچ پیر سے ایک ماتمی جلوس سید اشیتاق حسین شاہ کی قیادت میں شاہی بازار سے ہوتا ہوا مارکیٹ چوک پہنچا جہاں ماتم کیا گیا۔باڈہ۔ساتویں محرم الحرام کے سلسلے میں شب بیداری کا جلوس مرکزی امام بارگاہ ابوتراب سیال سے برآمد ہوا جو ساری رات سینہ کوبی کرتاہوا مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شیعہ عیدگاہ پہنچا جہاں حضرت عباس کی مناسبت سے مجلس عزاء ہوئی بعد میں جلوس کی شکل میں عزاداری کرتے ہوئے سید علی گوہرشاہ کی حویلی پر پہنچا جہاں حضرت قاسم کی یاد میں مہندی کے تبرکات برآمد کئے گئے اور مجلس عزاء کا انعقاد ہوا جس سے معروف عالم سید شفقت عباس نے خطاب کیا۔نوشہروفیروز۔ضلع بھر میں مختلف مقامات سے ساتویں محرم الحرام کے ماتمی جلوس اپنے روایتی راستوں سے گزر کر اختتام پذیر ہوئے۔مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ سے شروع ہوا جو روایتی راستوں سے گزر کر رات گئے مرکزی امام بارگاہ باب حیدر پر اختتام پذیر ہوا۔تلہار ۔مرکزی امام بارگاہ سے محرم الحرام کا ماتمی جلوس برآمد ہوا جو مقررہ امام بارگاہوں اور راستوں سے ہوتا ہوا واپس مرکزی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا جہاں پر مجلس عزا منعقد ہوئی جس سے ذاکرین اور علماءنے خطاب کیا۔دریں اثناتحصیل کی مختلف امام بارگاہوں میں مجالس امام حسینؓ کا سلسلہ جاری ہے۔ عزاداروں نے ماتم و سینہ کوبی سمیت نوحہ خوانی کی جبکہ علمائے کرام اور ذاکرین نے واقعہ کربلا پر روشنی ڈالی۔کوٹ غلام محمد ۔عاشورہ محرم کے سلسلے میں محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ذوالفقار سعیدی نے کہا کہ امام عالی مقام نے کربلا میں پورے خاندان کی قربانی دے کر دین اسلام کو حیاتِ نوبخشی- تاریخ عالم میں آج تک ایسی عظیم قربانی کی کوئی مثال نہیں ملتی-مولانا ذوالفقار نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ کا نام ہمیشہ کے لئے امر ہوگیا جبکہ یزید کا کوئ نام لیوا نہیں-

تازہ ترین