• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا چین کی تجارتی جنگ میں شدت، ایک دوسرے کی مصنوعات پرنئے ٹیکس

واشنگٹن ، بیجنگ (جنگ نیوز) امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ نے مزید شدت اختیار کرلی ، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر مزید اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاعلان کیا کہ انہوں نے امریکا کے تجارتی نمائندے کو چین کی 200 ارب ڈالر کی درآمدات پر محصولات لگانے کی ہدایت دے دی ہے۔ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر اربوں ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے اس اقدام سے دنیا کی ان دو عظیم معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔توقع کی جا رہی ہے کہ نئے امریکی محصولات کا اطلاق 24 ستمبر سے ہو گا اور اس سال کے آخر تک ٹیکس کی شرح 10 فی صد ہو گی جب کہ اس کے بعد اسے بڑھا کر 25 فی صد کر دیا جائے گا۔صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کو تجارت میں غیر منصفانہ رویہ ترک کرنا ہو گا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر چین نے جوابی اقدام کیا تو وہ امریکا میں چین کی مزید 267 ارب ڈالر کی درآمدات پر بھی ٹیکس لگا دیں گے۔دوسری جانب چین نے بھی اتنی ہی مالیت کی امریکی اشیا پر اسی تناسب سے ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔چین نے امریکی مصنوعات پر ساٹھ بلین ڈالر کے اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بیجنگ حکومت نے امریکا کی طرف سے چینی برآمدات پر عائد کردہ دو سو بلین ڈالر کے محصولات کے جواب میں یہ قدم اٹھایا ہے۔ اس پیشترفت سے پانچ ہزار سے زائد امریکی مصنوعات متاثر ہوں گی۔ دونوں ممالک کے مابین اس تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت کو بھی خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے چینی اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کے امریکی اقدامات پر ہمیں بے حد افسوس ہے۔اپنے جائز حقوق اور آزاد عالمی تجارتی نظام کے تحفظ کیلئے چین کو جوابی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔چینی وزارت تجارت کے ترجمان کا یہ ردعمل امریکا کی طرف سے چینی اشیاء پر راوں سال میں تیسری بار درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے پر سامنے آیا ہے ،ترجمان نے امریکی اقدام پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

تازہ ترین