• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، بھارت میں قیدماہی گیروں کی واپسی کیلئے عملی اقدامات کاحکم

اسلام آباد (جنگ رپورٹر)عدالت عظمیٰ نے ’’بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں کی واپسی ‘‘ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو ماہی گیروں کو واپس لانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ماہی گیروں کی واپسی کیلئے وفاقی حکومت نے جو یقین دہانی کرائی ہے ا س پر پورا اترے،کہیں جرمانہ ادا کرنا ہے تو وہ بھی کرے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے رپورٹ جمع کرا دی ہے جس میں دونوں ممالک کے قیدیوں کی تفصیل موجود ہے،پاکستان بھارت جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات بھی رپورٹ میں موجود ہیں جبکہ درخواست گزار تنظیم ، پاکستان فشر فورم کے وکیل فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ بھارت سے ماہی گیروں کی واپسی ایگزیکٹیو ایکشن کے بغیر ممکن نہیں ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ہم حکومت کو ایگزیکٹیو ایکشن لینے کا حکم دے دیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے ماہی گیروں کی حوالگی سے متعلق بھارت پاکستان جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرانے اورحکومت کوپاکستانی ماہی گیروں کی اور انکی کشتیوں کی واپسی کیلئے ہر ممکن اقدام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر کہیں جرمانہ ادا کرنا ہے تو وہ بھی حکومت ادا کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ماہی گیروں کی واپسی کا معاملہ عالمی تعلقات کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، ماہی گیروں کی وطن واپسی کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جاسکتا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تعلقات کیسے ہیں اس کا علم نہیں، عدالت نے حکومت کو عملی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

تازہ ترین