• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری:حکمرانوں نے عوام کو دن میں تارے دکھا دئیے

اسلام آباد(محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) خزانے اور اقتصادی امور کے وفاقی وزیر اسد عمر اپنے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے جلو میں پاکستان میں مہنگائی بم گرانے کے بعد حجاز مقدس پہنچ گئے ہیں جہاں وہ عبادات میں مصروف ہونگے اور شاہی قیادت سے مذاکرات کریں گے وہ اس توقع پر سعودی عرب گئے ہیں کہ انہیں اپنے میزبانوں سے بھاری بھر کم مالی اعانت ملے گی اپنی توقعات کے حوالے سے اگر وہ پراعتماد تھے تو انہیں پاکستان میں اذیت ناک مہنگائی پھیلانے کی بجائے بجٹ کی ایسی دستاویز پیش کرنا چاہیے تھی کہ عوام اسے اپنے لئے رحمت و برکت کی نوید تصور کرتے یہ کس قدر دکھ دینے والی بات ہے جس حکومت کو پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کےلئے مسند اقتدار پر فروکش کردیاگیا اور جس کے ذریعے اعلان کرایا گیا کہ محض پہلے ایک سو دنوں کی کارکردگی کی بدولت نئے حکمران پاکستان کے عوام کو خوشیوں اور مراعات سے مالا مال کردیں گے اس مقصد کے لئے پارٹی کی قیادت نے عوام کو حسن بن صباح کی جنت بھی دکھا دی کہ وہ ایک مرتبہ مسند نشین ہوجائیں پھر دیکھیں کہ پاکستان اور عوام کے دن بدل جائیں گے۔ سو دن تو درکنار اس کے ایک تہائی سے بھی کم دنوں میں نئے حکمرانوں نے عوام کو دن میں تارے دکھا دئیے ہیں پاکستان میں گزشتہ چالیس سال سےعوام اپنے وزیرخزانہ سے جس نوع کی گفتگو سنتے آرہے ہیں اور ان کی پہلی بجٹ تقریر جس انداز میں تحریر ہوتی تھی منگل کو پارلیمنٹ میں ان سے کہیں بدتر تقریر سننے کےلئے ملی۔ ماضی میں اقتدار پر فائز ہونے والی ہر حکومت کے وزیرخزانہ اپنے پیشروں کو اسی انداز میں برا بھلا کہتے رہے ہیں جس طور پر اسد عمر اپنے سے پہلوں کو ہدف ملامت بنارہے تھے اسد عمر انتخابی مہم میں ہتھیلی پر سرسوں جما دینے کے دعوے کیا کرتے تھے گیس اور پٹرول کے نرخوں کو اس قدر نیچے لانے کی بات کیا کرتے تھے کہ ان کے بدترین مخالف بھی ان کی کامیابی کے دعاگو ہوجاتے اب جبکہ اپنے سرپرستوں اور ممدوحین کی عنائت خسروانہ کی بدولت ہندسوں اور اعداد وشمار کے جادوگراسد عمر اور ان کی پارٹی کو تخت اقتدار نصیب ہوگیا ہے توقع تھی کہ وہ غریب عوام کے لئے آسودگی مہیا نہ کرسکے تو کم از کم ان کی جیبوں پر گراں بار بوجھ ثابت نہیں ہونگے انہوں نے اپنے اقتدار کے محض چوتھے ہفتے میں ہی اڑتالیس گھنٹے کے دوران یکے بعد دیگرے مہنگائی اور عوام کی مالیاتی تباہی کے دو ایسے ایٹم بم گرائے ہیں کہ ان کے سامنے ہیرو شیما اور ناگاساکی کی تباہی بھی ہیچ ہوگئی ہے اب عوام صدمے اور سکتے کا شکار ہیں وہ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ چند ہفتے قبل تک بلند بانگ دعوے کرنے والے کیا اپنی اتنخابی مہم اور منشور میں لوگوں سے لگاتار جھوٹ بول رہے تھے یا وہ ذہنی طور پر اس قدر کمزور اورمعذور ہیں کہ انہیں اندازہ ہی نہیں ہورہا ہے کہ بہتری کا سفر کیونکر شروع کیا جائے ان کے حامیوں کو امید تھی کہ اقتدار کے سنگھا سن پر بیٹھتے ہی وہ اپنی طے شدہ حکمت عملی کے مطابق ایسی اصلاحات متعارف کرائیں گے کہ پاکستان جنت نظیربن جائے گا وفاقی وزیر خزانہ نے منصوبہ بندی اور اپنی معیشی استعداد کا بھانڈہ اس وقت پھوڑ لیا جب انہوں نے بتایا کہ ابھی اقتصادی اصلاحات کا ریلا اس وقت آئے گا جب معاشی اصلاحات کے لئے پاکستان مسلم لیگ نون کے دور میں معاشی اصلاحات کے لئے قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ پر عملدرآمد شروع ہوگا انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کمیٹی کی سفارشات اس قدر عمدہ اور جامع ہیں کہ انہیں اختیار کرنے کے بعد پاکستان کی اقتصادی خوشحالی کا سنہری دور شروع ہوسکتا ہے ان سفارشات پر من وعن عمل ہوگا۔ اسد عمر کو تحریک انصاف کے نابغہ بتائے جاتے رہے ہیں انہوں نے قوم کو مایوسی کی اتھاہ گہرائیوں میں پھینک دیا ہے خود تحریک انصاف کے طرفداروں کی زبانیں بھی گھنگ ہوکر رہ گئی ہیں۔ اسی دوران قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے شہ دماغ شاہ محمود قریشی نے ایوان میں تحریک پیش کرکے جولائی 2018 کے عام انتخابات کے معاملات کے بارے میں تحقیقات کے لئے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے لئے راہ ہموار کردی ہے۔

تازہ ترین