• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کمیٹی،کے الیکٹرک کو بازوئوں سے محروم بچے کی کفالت کی ہدایت

اسلام آباد (اسرار خان) سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بجلی کی تاروں کو چھو کر دونوں بازوئوں سے محروم 8سالہ بچے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس بچے کی تا حیات کفالت کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کو ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ بچے عمر کو ماہانہ 25 ہزار خرچہ ادا کرے اور اس کی تعلیم و صحت کیلئے مکمل ذمہ داری اٹھائےاور تعلیم مکمل ہونے کے بعد اسے کمپنی میں ملازمت بھی دے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفیٰ نواز کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی نے کے الیکٹرک کے سی ای او کو کمیٹی میں طلب کیاجبکہ بچے کے والد کو کمیٹی میں اپنا کیس پیش کرنے کا کہا۔طرفین کا نقطہ نظر سننے کے بعد کمیٹی نے سی ای او سے پوچھا کہ کمپنی بچے کو کیا پیشکش کرسکتی ہے؟کے الیکٹرک کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ بچے عمر کوانسانی بنیادپر 10لاکھ روپے نقد،اس کے طبی اور تعلیمی اخراجات اٹھانے اور ماہانہ 25سو روپے دینے کی پیشکش کی۔کمیٹی نے اس پیشکش کو معقول قرار دیتے ہوئے بچے کے والد کو اس پیشکش پر غور کی ہدایت کی بچے کو فوری طور پر مل سکے تاہم بچے کے والدنے سینیٹ کمیٹی کی سفارشات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اہل خانہ سے مشاورت کے بعد کمیٹی کو جلد رپورٹ دیں گے۔ کمیٹی نے حال ہی میں بلوچستان کے علاقے جعفرآباد میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ایک اور آٹھ سالہ بچہ فیض محمد کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کی مبینہ غفلت کے نتیجے میں بری طرح سے جھلس گیا تھا۔ فیض محمد 31اگست کو زمین سے چند فٹ کے فاصلے پر لٹکتی 11 کے وی کی تار چھونے سے بری طرح جھلس گیا تھا۔ علاقے میں طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث اسے پمز اسلام آباد منتقل کیا گیاجہںاں 12ستمبر کو ڈاکٹروں کو مجبوراً اس بایاں ہاتھ کاٹنا پڑا۔ فیض اب بھی پمزہسپتال میں زیر علاج ہے۔ کمیٹی نے فیض کے والد امید علی کو بھی اجلاس میں بلایا ہوا تھا امید علی کا بیان سننے کے بعد کمیٹی نے کیسکو کے سربراہ کو کمیٹی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کے علاوہ بھی ڈسکوز کے بھی اسی طرح کے کیسز ہیں۔ 3ستمبر کو ایک اور واقعہ میں سرگودھا میں ایک مکان پر ہائی ٹینشن تاریں گر پڑیں جس کے نتیجے میں 12سالہ لڑکا بری طرح جھلس گیا تھا۔ لڑکے کی فیملی کے مطابق اس واقعہ سے قبل تار کو گھر کے اوپر سے ہٹانے کے لئے متعدد شکایات کرائی گئی تھیں مگر فیسکو ملازمین نے اس کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ اس سال جولائی میں ٹنڈوالہیار میں 10سالہ ذیشان راجپوت حیسکو کی 11کے وی کی تار گرنے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگیا تھا۔ اسی ضلع میں ایک اور12سالہ دھرم داس بھی 11 کے وی کی تار گرنے سے زخمی ہوا اور اس کے وارثوں کی طرف سے احتجاج کے بعد 10ستمبر کو اسے حیسکو کی طرف سے اس کی صحت کی بحالی اور معاوضہ دیا گیا۔
تازہ ترین