• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باتیں کرنا آسان، پی ٹی آئی کو اب پتہ چلے گا حکومت کیسے چلتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور تحریک انصاف اب جلسوں سے باہر نکل آئیں‘اپوزیشن میں بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہے ‘ ان کو اب پتہ چلے گا کہ حکومت کیسے چلتی ہے‘ حکومت گاڑیوں اوربھینسوں کی بجائے پانچ سال اس کا دودھ بیچتی توزیادہ فائدہ ہوتا‘بھینسیں سستی بیچنے والوں پر 4 سال میں نیب میں مقدمہ بن جائے گا‘آرمرڈ گاڑیاں کوئی خریدنے والا ہے تو میری دو ذاتی گاڑیاں بھی فروخت کرادیں لیکن قیمت مناسب ملنی چاہیے‘جلد ملازمتوں پر پابندی ہٹا دیں گے‘عوام کو کالا باغ ڈیم نامنظور ہے‘کسی بھی غیر قانونی مقیم فرد کو شہریت نہیں ملنی چاہیے، ملک کے قانون کے مطابق شہریت دی جائے گی ، رواں مالی سال میں کسی محکمے کے لئے کوئی نئی گاڑی نہیں خریدیں گے ۔ وزیر اعظم نے سندھ حکومت کے کسی معاملے پر روبرو ڈیڈ لائن نہیں دی، گورنر سندھ حکومت نہیں، اپنا آئینی کردار ادا کریں‘تحریک انصاف حکومت نے مہنگائی بڑھادی ۔ ہم نے کوئی ٹیکس نہیں لگایا‘وفاق سے کم پیسے ملنے پر ترقیاتی بجٹ گھٹایا‘کراچی میں پانی کے منصوبے ’’کے فور‘‘کی لاگت بہت بڑھ گئی ہے اوراس کے لیے ہمیں وفاق کی مدد درکارہوگی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انھوں نے کہا کہ وفاق سے ہمیں 49 ارب روپے کم ملے ہیں‘سندھ میں کم اورتاخیر سے رقم منتقلی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھایا ہے ، ہمیں نئی ترقیاتی اسکیم میں 26 ارب روپے کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے، وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ ڈی سیلینیشن پلانٹس کے لیے ہماراساتھ دیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں نے کوئی لگژری گاڑی نہیں خریدی جبکہ رواں مالی سال میں کسی بھی محکمے کے لیے کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی جائے گی، صرف آپریشنل گاڑیوں کی خریداری کی اجازت ہوگی اور آپریشنل وہیکلز میں صرف پولیس اور ایمبولینس گاڑیاں شامل ہوں گی‘پرانی گاڑیاں خریدنے والا کوئی نہیں، کوئی ملے تو میری گاڑی بھی بیچ دیں‘گاڑیاں، بھینسیں بیچنے کی بجائے دودھ بیچیں تو بچت ہوگی، بھینسیں سستی بیچنے والوں پر 4 سال میں نیب میں مقدمہ بن جائے گا‘انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور تحریک انصاف اب جلسوں سے باہر نکل آئیں، ان کو اب پتہ چلے گا کہ حکومت کیسے چلتی ہے‘مراد علی شاہ نے بتایا کہ لاڑکانہ میں واٹرسپلائی اسکیم نہیں تھی، رواں مالی سال کے بجٹ میں لاڑکانہ واٹرسپلائی اسکیم شامل کی ہے۔ پورے صوبے میں 41 ٹراما سینٹرز میں بنارہے ہیں‘واٹر کمیشن کی اسکیمیں بھی نئے ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہیں، 60 کلومیٹر کے کوسٹل ہائی وے منصوبے پر آٹھ ارب روپے لاگت آئیگی۔

تازہ ترین