کراچی‘اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں) عمران خان کی ایک ماہ کی حکومت نےضمنی بجٹ کے ذریعے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں‘ضمنی بجٹ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا‘حکومت عوام پر ٹیکسوں کا مزیدبوجھ نہ ڈالے ‘قوم عمران نیازی کا اصل چہرہ دیکھے گی ‘بجٹ آئی ایم ایف کا ہے‘ٹیکس دینے والا طبقہ ہارگیاجبکہ نان فائلر جیت گیا‘ہر عام مالیاتی وزیر کی طرح موجودہ وزیر خزانہ نے بھی نمبرز کی چال چلی ہے۔ان خیالات کا اظہارمولابخش چانڈیو‘رحمن ملک ‘حمزہ شہباز‘مفتاح اسماعیل‘نفیسہ شاہ اورمحمدزبیر نے ضمنی بجٹ پر اپنے ردعمل میں کیا۔پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات سینٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان کی ایک ماہ کی حکومت نے عوام چیخیں نکلوا دی ہیں، لوگوں کو سبز باغ دکھانے والوں نے آتے ہی ہاتھ کھڑے کر دیئے‘منی بجٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک طرف مہنگائی کی جا رہی ہے تو دوسری طرف ترقیاتی بجٹ کم کر دیا گیا ہے، نواز شریف حکومت نے معیشت تباہ کی، عمران سرکار معیشت کا بیڑا غرق کر دے گی۔مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سیلیکٹ سرکار کی کوئی معاشی پالیسی ہے نہ خارجی اور داخلہ پالیسی، ایک ماہ میں حکومت نے پورا زور سویلین مناصب کو بے توقیر کرنے پر لگایا۔انھوں نے کہا کہ بھینسوں اور گاڑیوں کی نیلامی کا ڈرامہ اور سادگی کی شوبازی سے ملک نہیں چلا کرتے، غریب عوام پر بوجھ ڈال کر کہتے ہیں کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جا رہا، بتایا جائے گھریلو ہو کہ صنعتی گیس کی قیمت بڑھنے کا بوجھ عوام پر کیسے نہیں پڑے گا۔منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک کا کہناتھاکہ عبدالرحمان ملک نے کہا کہ حکومت عوام پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈالے، اگر اضافی ٹیکس لگائے گئے تو اس سے مہنگائی بڑھے گی۔علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہاہے کہ انتخابات سے پہلے غریبوں کو سہانے خواب دکھانے والے حکومت میں آکر تبدیل ہوگئے،مہنگائی کا کوڑا برساتے ہوئے اسد عمر کو اپنے ماضی کے اعلانات یاد نہیں رہے‘ہم انتظار کریں گے قوم عمران نیازی کا اصل چہرہ دیکھے گی ‘تین سے سات سلیبز کرنے کی آڑ میں تبدیلی کے دعویداروں نے چھپنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے ریکارڈ اضافے سے ثابت کیا کہ نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں کے پاس نئے پاکستان کے لئے کھوکھلے دعووں کے سوا کچھ نہیں۔حمزہ شہباز نے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمنی بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ حکومت کے نئے بجٹ سے آٹو کمپنیاں جیت گئیں ‘ٹیکس بھرنےو الا ہارگیا‘حکومت کے بجٹ پر افسوس ہوا ‘انہوں نے ضمنی بجٹ کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کو ڈیڑھ سو ارب روپے کا ٹیکہ لگایا ، ہماری حکومت نے دو لاکھ سے زائد آمدن والوں کا ٹیکس کم کیا تھا لیکن انہوں نے وہ پھر بڑھادیا، حکومت نے بینکنگ ٹرانزکشن پر ٹیکس بڑھا دیا ہے، اس سے لاکھ روپے ٹرانزکشن پر 200 روپے کٹیں گے۔ تحریک انصاف والے پانچ سال تک کہتے رہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھائیں\۔