• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انکم ٹیکس آرڈیننس کے آرٹیکل 114کے بعد 111کے تحت نوٹسز کا اجراء

اسلام آباد (حنیف خالد) ایف بی آر نے 1725 پاکستانیوں کی اوورسیز غیر منقولہ اور منقولہ املاک کا سراغ لگا لیا ہے ان میں کینیڈا میں 275 یونٹ برطانیہ میں ایک ہزار سے زائد یونٹ یو اے ای میں ساڑھے چار سو یونٹ شامل ہیں ان 1700 پاکستانی افراد کو انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کے آرٹیکل 114 کے تحت نوٹس جاری ہوگئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ وہ نوٹس ملنے کے اندر معینہ مدت میں سالانہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کریں اور یہ بتائیں کہ یہ فلیٹ پراپرٹی بینک اکائونٹس آپ نے اپنے ٹیکس ڈاکومنٹس میں دکھائی ہے یا نہیں۔ ان نوٹسوں پر پاکستان میں 22 ریجنل ٹیکس دفاتر کارپوریٹ ریجنل ٹیکس دفاتر اور چاروں لارج ٹیکس پیئرز یونٹ کے چیف کمشنر کمشنر صاحبان نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ مذکورہ 1725 پاکستانی افراد کے ملک سے باہر رکھے گئے منقولہ وغیر منقولہ اثاثوں کے نوٹسوں کے جواب میں متعدد پاکستانیوں کے جوابات موصول ہوگئے ہیں جن میں ٹیکس کی عدم ادائیگی بادی النظر میں ثابت پائی گئی ہے ان کو ایف بی آر اپنے ٹیکس آرڈیننس 2001 کے آرٹیکل111کے تحت نوٹس جاری کرنے لگا ہے جس میں دریافت کیا جارہا ہے کہ اوورسیز منقولہ وغیرمنقولہ اثاثوں کیلئے وسائل کہاں سے حاصل ہوئے یہ قانونی ذرائع سے بنائے گئے یا کالے دھن سے بنے ہیں۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کے تحت جتنا ٹیکس گزشتہ پانچ سالوں میں اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے منقولہ وغیرمنقولہ اثاثوں پر ادا نہیں کیا وہ سارا ٹیکس ایف بی آر میں جمع کرانا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی جتنی رقم بنے گی اس کے 11 فیصد کے مساوی پنلٹی بھی ادا کرنا ہوگی۔
تازہ ترین