• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی کی پروسیڈنگ کے دوران پی ٹی آئی اور پی پی قیادت کے مذاکرات

اسلام آباد (حنیف خالد) قومی اسمبلی آف پاکستان میں وزیر خزانہ اسد عمر کی طرف سپلیمنٹری فنانس بل 2018 پیش ہونے سے پہلے عین اس وقت پی ٹی آئی کی قیادت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے مابین رازدارانہ مذاکرات ہوئے۔ پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اچانک یکے بعد دیگرے اس وقت قومی اسمبلی ہال سے سپیکر کے بائیں جانب ممبروں کی مخصوص لابی میں چلے گئے ان کے ساتھ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود وزیر مملکت برائے توانائی عمر اصغر خان بھی لابی میں پہنچ گئے۔ گیارہ بجکر 19 منٹ پر پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سابق سپیکر نوید قمر بھی اسی لابی میں چلے گئے۔ وزیراعظم عمران خان اسی دوران تسبیح ورد کرتے رہے ہیں ان کو ممبروں نے ذاتی درخواستیں دیں جن میں سے ایک درخواست عمران خان نے انہماک سے پڑھی اور اسے اپنی واسکٹ میں رکھ لیا اس وقت قومی اسمبلی میں الیکشن 2018 میں دھاندلیوں کا سراغ لگانے کیلئے سپیشل کمیٹی بنانے کے ایشو پر بحث چل رہی تھی۔ عمران خان 11 بجکر 48 منٹ پر ایوان سے اٹھ گئے اور اپنے چیمبر چلے گئے جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت سے بات چیت کے بعد بلاول اور ان کے ساتھی 11 بجکر 51 منٹ پر قومی اسمبلی میں آکر نشستوں پر بیٹھ گئے ان مذاکرات میں کون سے موضوعات پر غور ہوا وہ دونوں فریق صیغہ راز میں رکھے ہوئے ہیں۔ سیاسی حلقوں کے مطابق پی ٹی آئی اور پی پی کی مرکزی لیڈروں نے امکانی طور پر انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کا جائزہ لینے کیلئے ایوان میں بننے والی خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں مشاورت کی۔
تازہ ترین