کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ منی بجٹ میں حکومتی خرچوں میں کٹوتی نہیں کی گئی، وزیرخزانہ کا ہوم ورک صفر نظر آتا ہے، حکومت کو معیشت جس حالت میں ملی ہے فوری طورپر اسے درست نہیں کیا جاسکتا،بجٹ میں نہ کچھ نیا ہے نہ عوام دوست ہے، بجٹ میں حکومتی اقدامات آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تیاری کا حصہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حسن نثار، مظہر عباس، امتیاز عالم، مزمل اسلم، شہزاد چوہدری، بابر ستار اور ارشاد بھٹی نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے سوال کہ وفاقی وزیر خزانہ کی طرف سے منی بجٹ پیش، دنیا بھر میں گیس کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے مگر پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، اسد عمر کا اپوزیشن میں موقف، کیا تحریک انصاف کی معاشی پالیسی اپوزیشن میں غلط تھی یا حکومت میں آکے غلط ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ تحریک انصاف کے منی بجٹ میں نہ کچھ نیا ہے نہ عوام دوست ہے، یہ وہ بجٹ ہے جو ہر آنے والی حکومت اپنے شروع کے تین سال میں دیتی ہے،اس بجٹ سے عوام کو دو طرح سے مار پڑے گی، ایک طرف بجٹ میں اضافی ٹیکسز لگادیئے گئے تو ہیں دوسری طرف ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سے معیشت میں سست روی آئے گی اور روزگار کے مواقع کم ہوں گے، گیس کی قیمتوں میں جتنا بڑا اضافہ کیا گیا اس سے عوام کے استعمال کی ہر چیز مہنگی ہوجائے گی، اوورسیز پاکستانیوں کے نام پر جائیداد خریدنے کیلئے ٹیکس فائلر ہونے کی شرط ختم کرنا قابل فہم نہیں ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ صرف لاہور میں اربوں روپے کی گیس چوری ہوتی ہے، حکومت کو عقل ہوتی تو گیس چوری کیخلاف کریک ڈاؤن کرتی، اسد عمر نے معاشی پالیسی میں جو اقدامات اٹھائے وہ کوئی نیم خواندہ شخص بھی اٹھاسکتا ہے۔امتیاز عالم نے کہا کہ اسد عمر سے تبدیل شدہ معاشی پالیسی کی توقع تھی لیکن یہاں شراب بھی پرانی ہے اور بوتل بھی پرانی ہے، اسحاق ڈار یا مفتاح اسماعیل بجٹ پیش کرتے تو وہ بھی یہی اقدامات کرتے جو اسد عمر نے کیے، حکومتی اقدامات سے برآمدات نہیں بڑھیں گی، تجارتی خسارہ کم نہیں ہوگا ، مہنگائی 8سے 9فیصد پر جائے گی، حکومتی اقدامات آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تیاری کا حصہ ہیں، عمران خان فلاحی ریاست کا جو تصور دیتے تھے اقدامات بالکل اس کے الٹ ہیں، منی بجٹ سے تبدیلی کے سارے نعرے خاک ہوگئے ہیں۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ حکومت کو معیشت جس حالت میں ملی ہے فوری طورپر اسے درست نہیں کیا جاسکتا ، اسد عمر اپوزیشن میں تھے تو انہیں گیس کا 150ارب کے خسارے کا علم کیوں نہیں تھا۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اسد عمر پی ٹی آئی حکومت کے طے شدہ وزیرخزانہ تھے لیکن ان کا ہوم ورک صفر نظر آتا ہے۔