• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقامی کول پاور سیکٹر میں مقامی کوئلے کا استعمال کیا جائے، عبدالصمد رئیسانی

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) کول انڈسٹری سے منسلک تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ مقامی کول پاور سیکٹر و انڈسٹری میں درآمد شدہ مہنگے کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے کاا ستعمال کیا جائے اور کول انڈسٹری کے انفرااسٹرکچر کو تباہی سے بچایا جائے‘بھٹوں کی بندش اور مقامی کول انرجی سیکٹر و دیگر انڈسٹری کے مستقل کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مائن اونرز کول مینجمنٹ لاکھڑا سندھ کے چیئرمین عبدالصمد رئیسانی نے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کول ایجنٹ‘ ٹرانسپورٹرز‘ سندھ بھٹہ ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور کول انڈسٹری سے بلواسطہ یا بلاواسطہ منسلک تنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے۔ عبدالصمد رئیسانی نے کہا کہ ملک کے اندر معیاری کوئلے کی کانیں موجود ہیں‘ اس کے باجود حکمران ساؤتھ افریقا اور انڈونیشیا سے کوئلہ درآمد کرتے ہیں‘ محض 2017ءمیں ایک کروڑ 30 لاکھ ٹن کوئلہ باہر سے منگوایا گیا جس کی مالیت ایک ارب 40 کروڑ ڈالر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سطح پر پاور سیکٹر اور دیگر انڈسٹریز میں مقامی کوئلے کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔

تازہ ترین