• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں تصاویر کیسے بنیں، جیل انتظامیہ مشکل سے دوچار

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے دفتر میں لی گئی دوتصاویر نےجیل انتظامیہ کومشکل سے دوچارکردیا۔بدھ کوسابق وزیراعظم نوازشریف کی جیل سے رہائی سے کچھ دیرپہلے سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ کے دفتر میں بنائی گئی گروپ فوٹوجس میں وہ اپنے بھائی شہبازشریف ،سردارمہتاب عباسی اورمرتضیٰ عباسی اور دیگر کے ہمراہ کھڑے ہیں اوردوسری تصویرمیں نوازشریف جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفترمیں صوفے پربیٹھے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ ایفیڈرین کیس میں سزایافتہ حنیف عباسی اورملک ابرار اور سپرنٹندنٹ جیل کی کرسی پرڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن دکھائی دے رہے ہیں ۔یہ دونوں تصاویرمختلف چینلزاورسوشل میڈیاپربدھ کی رات دکھائی دیں ۔یہ تصویریں کس نے اورکس کی اجازت سے بنائیں اورجیل کے اندرموبائل فون یاکیمرہ کیسے گیااس بارے میں میڈیاپرقیاس آرائیاں شروع ہوگئیں یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ جیل کے اندرموبائل فون یاکیمرہ لے جاناقانوناً ممنوع ہے اوررواں ماہ تین ستمبرکوسینٹرل جیل اڈیالہ میں تصویربناتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنماشہزادہ کوثرگیلانی کے بھائی کوجیل انتظامیہ نے قابوکرلیاتھا اورغفلت برتنے پرجیل کی ایک خاتون ملازم اورایک مردملازم کومعطل کردیاگیاتھا۔

تازہ ترین