• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر ،بھارتی پولیس کا محرم کے جلوس پر دھاوا،تحریک وحدت کے رہنمائوں سمیت کئی عزادار گرفتار

سرینگر(ایجنسیاں، جاوید رشید)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر میں محرم کے جلوس پر دھاوابول کر درجنوں عزا دار گرفتار کر لیے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموںوکشمیر تحریک وحدت کے رہنمائوں اور کارکنوں سمیت بڑی تعداد میں عزا داروں نے بٹہ مالو میں محکمہ فائر سروس کی عمارت کے نزد یک جمع ہو کر شہید گنج کی طرف مارچ شروع کر دیا۔عزا دار ’’یا حسین ؓیا حسین ؓکے نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے کہ علاقے میں تعینات بھارتی پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور تحریت وحدت کے رہنمائوں اور کارکنوں سمیت درجنوں افراد گرفتار کر لیے۔گرفتار کیے جانے والوں میں تحریک وحدت کے چیئرمین نثار حسین راتھر، سید امتیاز حیدر اور دیگر شامل ہیں۔حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ نے تین دہائیوں سے محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ دریں اثنا تحریک وحدت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں محرم کے جلوس پر بھارتی پولیس کے دھاوے اور بڑی تعداد میں رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام کے جلوس پر پابندیوں اورعزاداروںکیخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور اندھا دھند گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکمرانوں کی ان کارروائیوں کو دینی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی ، عزا داروں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں میں شہدائے کربلا حضرت امام حسین ؓاوران کے جانثار رفقاءکو خراج عقیدت و محبت پیش کیا جاتا ہے تاہم قابض انتظامیہ نے گزشتہ تین دہائیوں سے مقبوضہ علاقے میں محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ طاقت کے بل پر پہلے ہی کشمیریوں کے بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق کو سلب کرچکی ہے اور اب ہر مرحلے پر انکے دینی جذبات اور احساسات کو پاؤں تلے کچلنے کا بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا جو انتہائی افسوسناک ہے ۔ بیان میں جھجر کوٹلی جموں میں بھارتی پولیس کی طرف سے کشمیری نوجوان طالب علم محمد اقبال کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ طالب علم کی مسلسل حراست انکے اہلخانہ کے کیلئے سخت تشویش کا باعث ہے ۔

تازہ ترین