• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

العزیزیہ ریفرنس، احتساب عدالت نے ایم ایل اے کو بطور شہادت عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیا

اسلام آباد(ایجنسیاں) احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ عدالت نے 31 مئی 2017 کے میوچل لیگل اسسٹنس (ایم ایل اے) کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے سماعت 24ستمبر تک ملتوی کردی‘ نواز شریف کوسخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیاگیا‘ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے اعتراض کیا کہ خواجہ حارث ڈھائی تین ماہ سے ایک ہی گواہ پر جرح کر رہے ہیں، خواجہ حارث نے کہا کہ پتہ نہیں یہ مذاق کر رہے ہیں یا سنجیدہ ہیں؟ یہ خود جرح میں تاخیر کا سبب بن رہے ہیں، کبھی بلاوجہ اعتراضات کرتے ہیں اور کبھی سپریم کورٹ بھاگ جاتے ہیں ، نیب میرا جرح کا حق ختم کرنے کی درخواست دائر کر دے، اگر عدالت سمجھتی ہے کہ جرح غیر ضروری ہے تو ان کی زبانی درخواست پر یہ حق ختم کر دے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 24ستمبر تک ملتوی کر دی ۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی۔اس موقع پرسابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو سخت سکیورٹی میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءسے جرح مکمل کرنے کے لیے کہا گیا تھا، لیکن یہ اس صورت میں ممکن ہوگا اگر پورا دن مل جائے۔

تازہ ترین