• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نویں محرم الحرام کا جلوس نشتر پارک سے برآمد،سکیورٹی کے سخت انتظامات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نواسہ رسول جگر گوشہ بتول حضرت امام حسینؓ کی لازوال قربانیوں اور ان کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے9محرم الحرام کا مرکزی جلوس جمعرات کو نشتر پارک سے حیدریاسکائوٹس کی قیادت میں برآمد ہوا جو اپنے مذکورہ راستوں نمائش، ایم اے جناح روڈ، سی بریز، صدر، تبت سینٹر، جامع کلاتھ، بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا،اس موقع پر سکیورٹ کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،جلوس کے ہمراہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود تھی،اونچی عمارتوں پر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار تعینات تھے،اطراف کی گلیوں اور سڑکوں کو کنٹینر اور ٹرک کھڑے کر کے بند کر دیا گیا تھا،تمام بازار اور مارکیٹیں بند تھیں،ایم اے جناح روڈ عام ٹریفک کے لئے بند رہا،اس سے قبل نشتر پارک میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ نقوی نے فلسفہ شہادت اور کربلا کی عظیم قربانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسینؓ اور ان کے خانوادے نے کربلا میں عظیم قربانیوں دی جس کے سبب اسلام سربلند ہوا، جلوس میں ذوالجناح، علم، تعزیہ، شبیہ اور دیگر تبرکات بھی تھے،شرکاء راستے بھر ماتم، نوحہ خوانی کرتے رہے، امام بارہ گاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین ادا کی جس کے بعد جلوس عزاء میں شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے دھرنا دیا گیا،اس موقع پر وفاقی و صوبائی حکومت سمیت آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا،دھرنے میں علامہ صادق تقوی،مولانا عقیل موسی،مولانا حیدر عباس،علامہ مبشر حسن اور لاپتا افراد کے اہل خانہ بھی تھے،شرکا نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پرلاپتا افراد کی تصویریں اور ان کی بازیابی کے لیے نعرے درج تھے،بعد ازاں جلوس رواں دواں ہوگیا، جلوس کے راستے مین مختلف انجمنوں نے طبی کیمپ بھی لگائے تھےجبکہ جلوس کے ہمراہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی موجود تھا۔
تازہ ترین