اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی حکومت نےرواں مالی سال 2018-19کے دوران ملک کی برآمدات میں 14 سے 16 فیصد اضافے کیلئے ایکسپورٹ انڈسٹری کی مقابلے کی صلاحیت بحال کرنےکا فیصلہ کر لیا، وفاقی حکومت نے ایکسپورٹ انڈسٹری کیلئے خصوصی مراعات پر مبنی جامع منصوبہ متعارف کرائے گی۔تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے سمری تیار کرکے وزارت خزانہ، وزارت توانائی، وزارت صنعت و پیداوار، پٹرولیم ڈویژن،ا سٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوادی گئی ہے ،متعلقہ وزارتوں اور ڈو یژ نو ں سےکہا گیا ہے کہ وہ ملکی برآمدات بڑھانے اور برآمدی انڈسٹری کی بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتیں بحال کرنے کیلئے مجوزہ پیکیج کے بارے میں اپنی آراء و تجاویز وزارت تجارت کو بھجوائیں تاکہ اس پیکج کو جلد حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائے۔وزارت تجارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 1991 سے لے کر گزشتہ مالی سال 2017-18 تک پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کی شرح اوسط 5.1 فیصد رہی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں خطے کے دیگر ممالک کی اس عرصے کے دوران برآمدات میں اضافہ کی شرح 16 فیصد رہی ہے ،پاکستان کی برآمدات میں اضافے کی کم شرح کی بنیادی وجہ سٹرکچرل بگاڑ اور پالیسی میں اینٹی ایکسپورٹ و تعصب ہے جس کی وجہ سے برآمدی انڈسٹری کیلئے خطے کے دیگر ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگیا ۔ خصوصی طور پر ملک میں کار و با ر ی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ، توانائی کی بےحد لاگت، خام مال کیلئے درآمدی ٹیرف میں اضافہ اور گرتی ہوئی پیداواری صلاحیتوں نے ملکی برآمدات انڈسٹری کی مسابقت کی صلاحیتوں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ لہذا رواں مالی سال کے دوران ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے ایکسپورٹ سیکٹر کی خطے کے دیگر ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بحال کرنا ہوگی جس کیلئے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر قلیل المعیاد اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور ان شارٹ ٹرم پالیسی اقدامات کے نتیجے میں رواں مالی سال کے دوران ملکی ایکسپورٹ سیکٹر کی برآمدات کو فروغ دینے کی صلاحیتیں بڑھیں گی ۔