• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی کی ٹیسٹنگ و آبپاشی نظام ،17لیبارٹریز ، 550 ٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کیے جائینگے

کراچی (اسٹاف رپورٹر)واٹرکمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیرہانی مسلم نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیاہےکہ واٹرکمیشن کے حکم پر سندھ کےشہریوں کو صاف شفاف پانی کی فراہمی کے لئے 17واٹرٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جائیں گی،550 سے زائد مقامات پر آب پاشی کےنظام میں شامل ہونے والے فضلہ کی روک تھام کے لیے ٹریٹمنٹ سسٹم لگایاجارہا ہے لیبار ٹریز دسمبر2019 تک قائم ہوجائیں گی جبکہ ٹریٹمنٹ سسٹم پر کام اکتوبر تک شروع ہوجائے گا،کمیشن کی کاوشوں سے سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کاکردگی میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق واٹرکمیشن نے اپنی رپورٹ کے زریعے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو آگاہ کیاہےکہ سندھ کے مختلف شہروں میں صاف و شفاف پانی فراہم کرنے کےلیے 17 واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جارہی ہیں جس کا مقصد حکومت سندھ کی جانب سے فراہم کیے جانےوالے پانی کے نمونوں کی جانچ پٹرتال کی جاسکے ، یہ لیبارٹریز مٹیاری ،ٹنڈوالہ یار ، میر پورر خاص ،سانگھڑ ،تھرپارکر ،جیکب آباد ،خیرپور کے شہروں میں قائم ہونگی اس سلسلے میں جلد کام شروع ہوجائے گااور دسمبر 2019 تک عملی کام مکمل ہوجائے گا،کمیشن نے مزید آگاہ کیاہےکہ سندھ کے اندرونی علاقوں میں 550 سے زا ئد ایسے علاقے ہیں جہاں آب پاشی کے نظام میں فضلہ شامل ہورہاہے اس کی روک تھام کےلیے ٹریٹمنٹ سسٹم لگایا جارہاہےاس سلسلے میں ابتدائی کام ہوگیا ہے۔ لاڑکانہ ،خیرپور،سکھر ،کشمور، گھمبر، دادو، بدین،سجاول ، مٹیاری اور نوشہرہ فیروز پر ٹریٹمنٹ سسٹم لگایاجارہا ہےجس کےلیے کام آئندہ ماہ سے ہی شروع ہوجائے گا،کمیشن نے آگاہ کیا ہےکہ سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ دسمبر 2017 سے 5 ہزار238 ٹن کچرا روزانہ اٹھاتاتھا تاہم کمیشن کی کاوشوں سے اس یہ کارکردگی دوگنا برھ گئی ہے اور اب روزانہ کراچی سے 10 ہزار ٹن سے زیادہ کچرا اٹھایاجارہاہے ،کمیشن کی کاوشوں سے ہی بورڈ کی افرادی قوت میں اضافہ ہوگیاہے اور مزید مشینری بھی خریدی جارہی ہے،کچرا اٹھانے کا کام اس وقت کراچی کے 4 اضلاع میں جاری ہے جبکہ مستقبل میں یہ کام ضلع کورنگی اور وسطی میں بھی بہت جلد شروع کردیاجائےگا۔
تازہ ترین