• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واسا کے غیرقانونی کنکشن رکھنے والوں کیخلاف کارروائی التوا کاشکار، خمیازہ صارفین کو بھگتنا پڑرہا ہے

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)صوبائی دارالحکومت میں واسا کی غیر قانونی کنکشن رکھنے والوں کیخلاف کاروائی التوا کا شکار،خمیازہ صارفین کو بھگتنا پڑرہا ہے، اکثر علاقوں میں واسا کی مین لائنوں سے پانی کے غیرقانونی کنکشنوں کی فراہمی سے پانی کی سپلائی کانظام متاثر ہونے لگاذمہ دار ذرائع کے مطابق اس وقت واسا کے غیر قانونی کنکشنز کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ رجسٹرڈ صارفین کی تعداداسکے برعکس انتہائی کم ہےاور ماہانہ ریکوری بھی نہ ہونے کے برابر ہے لیکن حکام کی عدم توجہی کے باعث غیرقانونی کنکشن رکھنے والوں کیخلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی جسکا خمیازہ عام صارفین کوبھگتنا پڑ رہا ہے اور انہیں شدیدقلت آب کا سامنا ہے قابل افسوس امر یہ ہے کہ اب بھی وسطی ونواحی علاقوں میں پانی کی مین لائنوں سے غیرقانونی کنکشن لگائے جارہے ہیں جبکہ واسا ایکٹ کے مطابق صرف برانچ لائن سے ہی کنکشن فراہم کیاجاسکتا ہے کیونکہ مین لائن سے کنکشن کی فراہمی کی وجہ سے پانی کی سپلائی بری طرح متاثر ہوتی ہےضرورت اس امر کی ہے کہ واسا حکام بلاتفریق غیرقانونی کنکشن رکھنے والوں کیخلاف کاروائی عوامی وسماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیرقانونی کنکشن رکھنے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور فی الفور مین لائنوں سے کنکشن کی فراہمی کا سلسلہ ختم کیاجائے اورغیرقانونی کنکشن منقطع کئے جائیں تاکہ شہر میں پانی کی سپلائی کانظام بہتر ہوسکے۔
تازہ ترین