• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چھ سال گزرنے کے با وجود مارگلہ ایو نیو کی تعمیر کاکام مکمل نہ ہو سکا

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) سی ڈی اے چھ سال گزرنے کے با وجود اہم عوامی منصوبے مارگلہ ایو نیو کی تعمیر کے کام کو مکمل نہیں کر سکا ۔سیکٹر ڈی بارہ سے بی سترہ کو ملانے والا یہ پراجیکٹ سی ڈ ی اے اور ٹھیکیدار کے در میان تنازعہ کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے ۔ تعمیراتی فرم رخشانی بلڈرز کو یہ ٹھیکہ 2012میں 584مین روپے میں دیا گیا تھا ۔ یہ منصوبہ کنٹریکٹ کے تحت ایک سال میں مکمل ہو نا تھا مگر فرم نے 51فی صد کام کرکے منصوبہ ادھورا چھوڑ دیا۔ فرم کا موقف ہے کہ نو کلومیٹر میں سے تین کلو میٹر کا قبضہ نہیں ہے۔ سی ڈی ا ے کا موقف ہے کہ فرم نے جو چھ کلو میٹر سڑک بنائی اس میں صرف ارتھ ورک کیا کیونکہ مٹی کی بھرائی میں منافع زیادہ ہے لیکن کلورٹس اور کارپیٹنگ کا کام نہیں کیا۔ سی ڈی اے اور فرم میں تنا زعہ کے بعد ثالث مقرر کیا گیا جس نے فیصلہ سی ڈی اے کے خلاف کر دیا چنا نچہ سی ڈ ی اے نے اسے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ سی ڈ ی اے نے اس دوران کام مکمل نہ کرنے پر فرم کی بنک گارنٹی بحق سی ڈ ی اے ادائیگی کیلئے بنک کو خط لکھ دیا ۔ یہ رقم پانچ کروڑ اسی لا کھ روپے ہے۔ فرم نے سول جج کی عدالت سے حکم امتنا عی لے لیا ہے۔ اب سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیڈ نے اس معاملے پر رپورٹ طلب کرلی ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ فرم کے مالک سنیٹر یوسف با دینی خود اس کمیٹی کے رکن ہیں جہاں یہ معاملہ زیر بحث ہے۔ سی ڈ ی اے کا موقف ہے کہ اخلاقی طور پر سنیٹر یوسف با دینی کو کمیٹی کے اجلاس میں نہیں بیٹھنا چاہئے یا چیئرمین سینٹ اس کا نوٹس لیں۔
تازہ ترین