• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم حکمران اقتدار بچانے کیلئے یزیدان عصر کے کیمپ میں جا بیٹھے ہیں،حامد موسوی

اسلام آباد( خصوصی نمائندہ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مسلم حکمران راہ مصطفویؐ چھوڑ کر اپنے اقتدار کے بچاؤ کیلئے یزیدان عصر کے استعماری کیمپ میں جا بیٹھے ہیں، ایسے حالات میں امت مسلمہ کے بچاؤ اور سرخروئی کا واحد راستہ راہ کربلاہے یہ تاریخ کا فیصلہ ہے کہ جو بھی راہ حسین پر چلے گا کامیابی اس کا مقدر ہے، نواسہ ٔرسول ؐ امام حسین نے اپنا کل سرمایہ لٹا کر سرمایہ ٔ انبیا شریعت مصطفیؐ کو بچا لیا ۔ حسین اگر یزیدیت کے سامنے معمولی لچک کا مظاہرہ کرتے تو اسلام کی بنیادیں پامال اور حقانیت مسخ ہو جاتی،اسلام سابقہ انبیاء کے ادیان اور شریعتوں کی طرح بگاڑکا شکار ہو جاتا، ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی کمزوری کے سبب اغیار جب چاہے ہادی برحق ؐ کے خاکے بناکر مسلمانون کی غیرت کا مذاق اڑاتے ہیں۔ استعمار کی دوستی کے دیوانے مسلم سربراہوں کو یہ راز سمجھنا ہوگا کہ آج یزید کی بیعت کرنے والے تاریخ سے مٹ چکے ہیں جبکہ حسین کا ذکر پوری کائنات میں مظلوموں کا حوصلہ اور فتح کی نوید بن کر جگمگا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عاشورہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا ۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ وصال رسالتمآبؐ کے محض 50برس بعد شریعت مصطفی ؐ پر کڑا ترین وقت آگیا یزیدکے حکمران بنتے ہی دین میں تبدیلیاں ہونے کا راستہ ہموار ہو گیا۔ شریعت میں اہل اقتدار کی منشا کے مطابق تغیرات ہونے لگے اسلامی شعائر کا مذاق اڑایا جانے لگا۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ تمام ملکوں میں یزید کی بیعت ہو چکی تھی لاکھوں کروڑوں کی بیعت میں امام حسین کی کمی تھی اسے معلوم تھا کہ جب تک نبی ؐ کا نواسہ اس کی بیعت نہیں کرلیتا اس کی ناجائز حاکمیت ناجا ئز ہی رہے گی لہذا اس نے حکومت سنبھالتے ہی فرزند رسول ؐسے بیعت کا مطالبہ کردیا لیکن امام حسین نے گمراہی و ضلالت کے نمائندے کے سوال بیعت کو رد کرتے ہوئے دنیا کے طاقتور ترین حکمران کے سامنے حرف انکار بلند کردیا۔ انہوں نے کہا کہ حسین نبی کا محبت کا استعارہ تھے ۔آغا حامد موسوی نے کہا کہ حسین نے اللہ کے ذکر کو بچایا نبیؐ کی صداقت زمانے سے منوائی تو اللہ نے حسین کے ذکر کو لازوال کردیا ،آج شہادت حسین کو چودہ سو سال بیت چکے ہیں لیکن کربلا کا غم تازہ ہے، ظالمین ڈکٹیٹروں جابروں غاصبوں پر خوف طاری ہے کہ جب تک حسین کا درس زندہ رہے گا ان کی ناجائزحکمرانیوں کیلئے خطرہ باقی ہے لہذا ان کی پوری کوشش رہی کہ حسین کا ذکر عام نہ ہونے پائے جو مقبوضہ کشمیر میں عزاداری کے جلوسوں پر1989سے عائد پابندی سے عیاں ہے۔
تازہ ترین