• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے 8 ماہ کی بچی کی گمشدگی معما بن گئی

کراچ میں نیپئر تھانے کی حدود سے 8 ماہ کی بچی فائزہ اسماعیل کو ماں کی گود سے چھین کر اغوا کرلیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کیس جتنا پیچیدہ ہے اتنا ہی عجیب و غریب ، ماں کہتی ہے کہ بچی کو جنات اٹھا کر لے گئے۔

بچی کی ماں کا کہنا ہے کہ 8 ماہ کی فائزہ کے کپڑوں میں اب بھی اس کی مہک ہے،بہن کپڑے نکالتی ہے اور فائزہ کو اپنے ساتھ محسوس کرتی ہے،اس کے کھلونے اب بھی گھر میں یوں بکھرے ہیں جیسے وہ یہیں کہیں کھیل رہی ہو۔

گمشدہ بچی کی ماںکا بتانا ہے کہ فائزہ کو 12 ستمبر کو برقعہ پوش اغواء کار عورت بلڈنگ کی تیسری منزل سے ہاتھ سے بچی چھین کر اس برق رفتاری سے فرار ہوئی کہ کسی نے اسے دیکھا تک نہیںجبکہ بچوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماں کی صرف فائزہ فائزہ چلاتے ہوئے بس آواز ہی سنی۔

معاملے پر پولیس نے عجیب و غریب بیان جاری کیا کہ فائزہ کی ماں کا ماننا ہے کہ بچی نادیدہ قوت کی حامل ہے اور اسے جنات لے گئےاور وہی واپس لے آئیں گے۔

بچی کی ماں کاکہنا ہے کہ جس کی گود اجڑی اس کے ہی کردار کومشکوک بناکر پولیس روایتی طریقہ تفتیش اپنا رہی ہے،وہ 7 ماہ کی عمر میں اللہ کا نام لیتی تھی،پولیس والے فائزہ کی ویڈیو دیکھ کر حیران ہوگئے تھےاور اسی ویڈیو کو دیکھ کر من گھڑت کہانی بنائی گئی۔

فائزہ کے والدین نے کہا کہ وہ کسی پیر فقیر کو نہیں مانتے اوروہ سادہ لوگ ہیں اور کسی سے کوئی دشمنی نہیںلیکن بیٹی کی واپسی کےلئے منت مان لی ہے ،اسی لئے حضرت علی اصغر کے جھولے کی شبیہ آنے جانے والوں نے پھولوں سے سجادی ہے تاکہ من کی مراد پوری ہوجائےاورفائزہ لوٹ آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میںبیٹی کو اغوا کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ میںنے آپ کو معاف کردیا ،آپ جو بھی ہیں خدارا میری بیٹی کو واپس کرجائیں۔

تازہ ترین